کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 125
جھوٹ ہے اور اس کی حقیقت ہماری اب تک کی گذارشات میں واضح ہو چکی ہے ۔ عبادات کے اجر وثواب میں مرد وعورت دونوں یکساں ہیں برادرانِ اسلام ! یہ بات توپہلے واضح ہو چکی ہے کہ جو مقام و مرتبہ اسلام نے عورت کو دیا ہے اور جس طرح اسلام نے اس کی عصمت کے تحفظ کیلئے قوانین اور ضابطے وضع کئے ہیں ایسا کسی اور دین میں نہیں ہے۔ تاہم اپنی ماؤں بہنوں کے مزید اطمینا ن کیلئے ہم عرض کرتے ہیں کہ عبادات کے اجرو ثواب کا اور جنت کی نعمتوں کا جہاں مردوں سے وعدہ کیا گیا ہے وہاں عورتوں کو بھی یکساں طور پر اس میں شریک کیا گیا ہے ۔ چنانچہ اللہ رب العزت کا فرمان ہے:﴿ فَاسْتَجَابَ لَہُمْ رَبُّہُمْ أَنِّیْ لاَ أُضِیْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثیٰ بَعْضُکُمْ مِّنْ بَعْضٍ﴾[1] ’’ پس ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرما لی کہ تم میں سے کسی عمل کرنے والے کے عمل کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت میں ضائع نہیں کرتا ، تم سب آپس میں برابر ہو ۔ ‘‘ یعنی اجرو ثواب میں تمھارے درمیان مساوات ہے اور مرد وعورت میں کوئی فرق نہیں ۔ اور فرمایا : ﴿ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثیٰ وَہُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّہُ حَیَاۃً طَیِّبَۃً وَلَنَجْزِیَنَّہُمْ أَجْرَہُمْ بِأَحْسَنِ مَا کاَنُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾[2] ’’ جو کوئی مرد ہو یا عورت نیک کام کرے گا بشرطیکہ با ایمان ہو ہم اسے یقینی طور پر پاکیزہ اور عمدہ زندگی عطاکریں گے اور انھیں ان کے اعمال سے زیادہ اچھا بدلہ دیں گے ۔ ‘‘ اسی طرح سورۃ الأحزاب میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿إِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقٰنِتِیْنَ وَالْقٰنِتَاتِ وَالصّٰدِقِیْنَ وَالصّٰدِقَاتِ وَالصّٰبِرِیْنَ وَالصّٰبِرَاتِ وَالْخٰشِعِیْنَ وَالْخٰشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِیْنَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّائِمِیْنَ وَالصَّائِمَاتِ وَالْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَہُمْ وَالْحٰفِظَاتِ وَالذَّاکِرِیْنَ اللّٰہَ کَثِیْرًا وَّالذَّاکِرَاتِ أَعَدَّ اللّٰہُ لَہُمْ مَّغْفِرَۃً وَّأَجْرًا عَظِیْمًا﴾ [3] ’’بے شک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ، مومن مرد اور مومن عورتیں ، فرمانبرداری کرنے والے مرد اور فرمانبرداری کرنے والی عورتیں ، راست باز مرد اور راست باز عورتیں ، صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی
[1] آل عمران 3 195 [2] النحل16:97 [3] الأحزاب33 :35