کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 114
نہیں ہے ۔ بس مال حاصل ہونا چاہئے خواہ جائز طریقے سے ہو یا نا جائز طریقے سے۔ رشوت اس قدر عام ہو چکی ہے کہ کوئی چھوٹے سے چھوٹا کام بھی رشوت دئیے بغیر پورا نہیں ہوتا ۔ سودی کاروبار مختلف ناموں سے جاری ہے اور سیونگ سرٹیفیکٹ یا پرائز بانڈزکے نام پر جُوا بھی کھلے عام ہو رہا ہے۔ دھوکہ ، فراڈ ، خیانت ، چوری اور ڈاکہ زنی وغیرہ یہ ایسے طریقے ہیں جو ناجائز طور پر مال کمانے کے ہیں اور بصد افسوس مسلمانوں میں بکثرت موجود ہیں ۔ 6۔بدکاری ، ریشم کا لباس ، منشیات کا استعمال اور آلات موسیقی حضرت ابو عامر ۔ یا ابو مالک ۔ الأشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَیَکُوْنَنَّ مِنْ أُمَّتِیْ أَقْوَامٌ یَسْتَحِلُّوْنَ الْحِرَ وَالْحَرِیْرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ)) ’’ میری امت میں ایسے لوگ یقینا آئیں گے جو زنا ، ریشم کا لباس ، شراب اور آلاتِ موسیقی کو حلال تصور کر لیں گے ۔ ‘‘[1] اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن اعمال کے بارے میں پیشین گوئی فرمائی ہے وہ بھی امت مسلمہ میں نہ صرف موجود ہیں بلکہ کئی مسلمان انھیں حلال بھی تصور کرتے ہیں ، حالانکہ شریعت میں ان کی حرمت کے واضح دلائل موجود ہیں ۔ کئی اسلامی ملکوں میں بدکاری کے اڈے کھولنے کیلئے باقاعدہ لائسنس جاری کرکے یہ پیشہ اپنانے والی خواتین کو قانونی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ روافض تو زنا کو ’ متعہ ‘ کے نام پر نہ صرف حلال بلکہ نہایت اجروثواب کا عمل قرار دیتے ہیں ۔ جبکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قیامت تک کیلئے حرام فرمایا ہے ۔ ریشمی لباس جو اس امت کے مردوں پر حرام کیا گیا ہے اسے کئی لوگ سرِ عام پہنتے ہیں جبکہ رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کے مطابق اِس امت کے مردوں پر ریشم حرام ہے ۔ اور شراب کی بوتلیں مختلف ناموں سے بازاروں اور مارکیٹوں میں عام ملتی ہیں اور سرکاری سرپرستی میں شراب وکباب ، رقص وسرور اور ناچ گانوں کی محفلیں بھی منعقد کی جاتی ہیں ۔ یاد رہے کہ ( الخمر ) سے مراد صرف شراب ہی نہیں بلکہ اس میں تمام نشہ آور چیزیں شامل ہیں کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( کُلُّ مُسْکِرٍ خَمْرٌ وَکُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ،وَمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِی الدُّنْیَا فَمَاتَ وَہُوَ یُدْمِنُہَا لَمْ یَتُبْ لَمْ یَشْرَبْہَا فِی الآخِرَۃِ )) [2] ’’ ہر نشہ آور چیز خمر ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے اورجو شخص دنیا میں شراب نوشی کرتا رہے اور بغیر توبہ کے
[1] صحیح البخاری،الأشربۃ باب ما جاء فیمن یستحل الخمر ویسمیہ بغیر اسمہ :5590 [2] صحیح مسلم : 2003