کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 11
توحید ہی کا علم بلند کرنے کے لئے لمبے لمبے سفر کئے ۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم فاتحانہ انداز میں مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو سب سے پہلے آپ نے خانۂ کعبہ میں نصب کئے تین سو ساٹھ بتوں کو پاش پاش کیا اور فرمایا : ﴿ جَائَ الْحَقُّ وَزَہَقَ الْبَاطِلُ﴾ یعنی’’ آج حق آگیا ہے اور باطل کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ ‘‘
’’حق ‘‘ سے مراد توحید ہے اور’’ باطل‘‘ سے مراد بت اور ان کی پوجا کرنا ہے ۔
اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف روانہ فرمایا تو انہیں چند ہدایات دیں ۔ ارشاد فرمایا : Ē إِنَّکَ تَأْتِی قَوْمًا مِنْ أَھْلِ الْکِتَابِ ، فَادْعُہُمْ إِلیٰ شَھَادَۃِ أَن لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ، وَأَنِّی رَسُولُ اللّٰہِ ،فَإِنْ ہُمْ أَطَاعُوْا لِذَلِکَ فَأَعْلِمْہُمْ أَنَّ اللّٰہَ افْتَرَضَ عَلَیْہِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِی کُلِّ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ ،فَإِنْ ہُمْ أَطَاعُوا لِذَلِکَ فَأَعْلِمْہُمْ أَنَّ اللّٰہَ افْتَرَضَ عَلَیْہِمْ صَدَقَۃً تُؤْخَذُ مِنْ أَغْنِیَائِہِمْ فَتُرَدُّ فِی فُقَرَائِہِمْ ، فَإِنْ ہُمْ أَطَاعُوْا لِذَلِکَ فَإِیَّاکَ وَکَرَائِمَ أَمْوَالِہِمْ،وَاتَّقِ دَعْوَۃَ الْمَظْلُوْمِ فَإِنَّہُ لَیْسَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ اللّٰہِ حِجَابٌ Ě [1]
’’تم اہلِ کتاب کی ایک قوم کے پاس جارہے ہو ، اس لئے تم انہیں ( سب سے پہلے ) اس بات کی طرف دعوت دینا کہ وہ گواہی دیں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور یہ کہ میں اللہ کا رسول ہوں ۔ پھراگر وہ تمھاری یہ بات مان لیں تو انہیں آگاہ کرنا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں ۔ پھر اگر وہ تمھاری یہ بات بھی تسلیم کرلیں تو انہیں خبردار کرنا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر زکاۃ فرض کی ہے جو ان میں سے مالداروں سے وصول کرکے انہی میں سے جو فقراء ہیں ان میں لوٹا دی جائے گی ۔ اور اگر وہ اس میں بھی تمھاری فرمانبرداری کریں تو ان کے نفیس مالوں سے بچنا اور مظلوم کی بد دعا سے بھی بچنا کیونکہ اس کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ حائل نہیں ہوتا ۔‘‘
دوسری روایت میں اس حدیث کے الفاظ یوں ہیں :
[2] Ě
’’ بے شک تم اہلِ کتاب کی ایک قوم کے پاس جا رہے ہو تو سب سے پہلے تم نے انہیں جس بات کی طرف دعوت دینی ہے وہ ہے صرف اللہ تعالیٰ کی عبادت ، پھر جب وہ اللہ تعالیٰ کو پہچان لیں تو انہیں خبر دینا کہ ۔۔۔۔‘‘ لہٰذا
[1] صحیح البخاری: 1496،صحیح مسلم:19
[2] صحیح البخاری: 1458،صحیح مسلم:19