کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 103
ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میں انبیاء کے سلسلے کو ختم کرنے والا ہوں ۔ اس لئے میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ‘‘
ان دونوں احادیثِ مبارکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹے مدعیان نبوت کے بارے میں پیشین گوئی فرمائی اور یہ بھی ہو بہو پوری ہوئی ۔ چنانچہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ میں ہی مسیلمہ کذاب اور اسود عنسی نے نبوت کا دعوی کردیا تھا ۔[1]
پھر ان کے بعد بھی مختلف ادوار میں کئی لوگ اسی طرح نبوت کا جھوٹا دعوی کرتے رہے یہاں تک کہ ہندوستان میں ضلع گورداسپورکے ایک قصبے (قادیان) میں ایک شخص بنام مرزا غلام احمدپیدا ہوا اور اس نے بھی نبوت کا جھوٹا دعوی کیا ۔ مدعیان نبوت کے بارے میں مزید تفصیل کیلئے ( الإذاعۃ لماکان وما یکون بین یدی الساعۃ : ص : ۱۲۵ ۔۱۲۷) میں رجوع کیا جا سکتا ہے ۔
8۔ منکرین حدیث
حضرت المقدام بن معدیکرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( أَلَا إِنِّی أُوْتِیْتُ الْکِتَابَ وَمِثْلَہُ مَعَہُ،أَلَا یُوْشِکُ رَجُلٌ شَبْعَانُ عَلٰی أَرِیْکَتِہٖ یَقُوْلُ:عَلَیْکُمْ بِہٰذَا الْقُرْآنِ،فَمَا وَجَدْتُّمْ فِیْہِ مِنْ حَلَالٍ فَأَحِلُّوْہُ ،وَمَا وَجَدْتُّمْ فِیْہِ مِنْ حَرَامٍ فَحَرِّمُوْہُ ، أَلَا لَا یَحِلُّ لَکُمْ لَحْمُ الْحِمَارِ الْأَہْلِی،وَلَا کُلُّ ذِیْ نَابٍ مِنَ السَّبُعِ ۔۔۔)) [2]
’’ خبردار !مجھے قرآن مجید دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ اس کی مثل بھی ۔ خبردار ! عنقریب ایک آدمی آئے گا جو سیر ہو کر اپنے تکیے کا سہار الئے ہوئے کہے گا : تم بس اس قرآن پر ہی عمل کرو اور تمہیں اس میں جو حلال ملے اسی کو حلال سمجھو اور اس میں جس چیز کو حرام کہا گیا ہو صرف اسی کو حرام سمجھو ۔ خبردار ! تمھارے لئے گھریلو گدھے کا گوشت حلال نہیں ہے اور نہ ہی کچلیوں والے درندے حلال ہیں ۔۔۔ ‘‘
اور سنن ابن ماجہ میں اس حدیث کے الفاظ یوں ہیں :
(( یُوْشِکُ الرَّجُلُ مُتَّکِئًا عَلٰی أَرِیْکَتِہٖ یُحَدِّثُ بِحَدِیْثٍ مِّنْ حَدِیْثِیْ فَیَقُوْلُ : بَیْنَنَا وَبَیْنَکُمْ کِتَابُ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ ، فَمَا وَجَدْنَا فِیْہِ مِنْ حَلَالٍ اِسْتَحْلَلْنَاہُ ، وَمَا وَجَدْنَا فِیْہِ مِنْ حَرَامٍ حَرَّمْنَاہُ ، أَلَا وَإِنَّ مَا حَرَّمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مِثْلُ مَا حَرَّمَ اللّٰہُ)) [3]
[1] صحیح البخاری :3620 ،3621
[2] سنن أبی داؤد :4604۔ وصححہ الألبانی
[3] سنن ابن ماجہ :12۔ وصححہ الألبانی