کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 89
أَحَدِہِمْ وَلاَ نَصِیْفَہُ[1])) ’’ میرے ساتھیوں کو گالیاں مت دینا ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! اگر تم میں سے کوئی شخص اُحد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرے تو وہ نہ ان کے ایک مُدّ کے برابر ہوسکتا ہے اور نہ آدھے مُدّ کے برابر ۔ ‘‘ اور حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے : (لاَ تَسُبُّوْا أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم ، فَلَمُقَامُ أَحَدِہِمْ سَاعَۃً خَیْرٌ مِنْ عَمَلِ أَحَدِکُمْ عُمُرَہُ ) [2] ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کو برا بھلا نہ کہناکیونکہ ایک گھڑی کے لئے ان کا ( رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ) کھڑا ہونا تمہاری پوری زندگی کے عمل سے بہتر ہے۔ ‘‘ اور حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اللہ عنہ یوں کہا کرتے تھے : (لاَ تَسُبُّوْا أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم ، فَلَمُقَامُ أَحَدِہِمْ سَاعَۃً یَعْنِیْ مَعَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم خَیْرٌ مِنْ عَمَلِ أَحَدِکُمْ أَرْبَعِیْنَ سَنَۃً) [3] ’’ تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کو گالیاں نہ دیناکیونکہ ان میں سے ایک صحابی کا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک گھڑی کے لئے کھڑا ہونا تم میں سے ایک شخص کے چالیس سال کے عمل سے بہتر ہے ۔ ‘‘ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے اور ان کا ادب واحترام کرنے کی توفیق دے ۔ دوسرا خطبہ محترم حضرات !پہلے خطبہ میں ہم یہ عرض کرچکے ہیں کہ محرم کا مہینہ چار حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے، اﷲ تعالیٰ نے خاص طور پر ان مہینوں کے دوران اپنی جانوں پر ظلم کرنے سے (یعنی اﷲ کی نافرمانی کرنے سے ) منع فرمایا ہے ۔ لہٰذا ہمیں اﷲ کی نافرمانی سے اجتناب کے ساتھ ساتھ اس ماہ کے دوران عمل صالح زیادہ
[1] صحیح البخاری،کتاب فضائل أصحاب النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم باب قول النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم : لو کنت متخذا خلیلا: 3673، صحیح مسلم ۔ کتاب فضائل الصحابۃ باب تحریم سبّ الصحابۃ:2540 [2] سنن ابن ماجہ، باب فی فضائل أصحاب النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم (162) صحیح ابن ماجۃ للألبانی: 133-132/1 [3] رواہ ابن بطّۃ،وصححہ الألبانی فی تخریج شرح العقیدۃ الطحاویۃ : 469