کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 86
(إِنَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ ہُمَا رَیْحَانَتَایَ مِنَ الدُّنْیَا) [1]
’’ بے شک حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ دنیا میں میرے دوپھول ہیں۔ ‘‘
اور حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( إِنَّ ہَذَا مَلَکٌ لَمْ یَنْزِلِ الْأَرْضَ قَطُّ قَبْلَ ہَذِہِ اللَّیْلَۃَ،اِسْتَأْذَنَ رَبَّہُ أَنْ یُسَلِّمَ عَلَیَّ وَیُبَشِّرَنِیْ بِأَنَّ فَاطِمَۃَ سَیِّدَۃُ نِسَائِ أَہْلِ الْجَنَّۃِ وَأَنَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ سَیِّدَا شَبَابِ أَہْلِ الْجَنَّۃِ ) [2]
’’ بے شک یہ فرشتہ آج رات زمین پر نازل ہوا ، اس سے پہلے یہ کبھی زمین پر نہیں آیا تھا ، اس نے اللہ تعالیٰ سے مجھے سلام کرنے اور مجھے یہ خوشخبری دینے کی اجازت طلب کی کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا جنت کی عورتوں کی سردار ہونگی اور حسن اور حسین ( رضی اللہ عنہما ) نوجوانانِ جنت کے سردار ہونگے ۔ ‘‘
اور حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہت رکھتے تھے۔[3]
ایک اور روایت میں ان کا بیان ہے کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے زیادہ کوئی اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ نہ تھا [4]
ان دونوں روایات کو جمع کرتے ہوئے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ حسن رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں او ر حسین رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہت رکھتے تھے۔[5]
عزیزان گرامی ! ان تمام احادیث میں حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کے فضائل ذکر کئے گئے ہیں۔اور انہی احادیث کے پیشِ نظر ہم ان دونوں سے محبت کرتے اور اس محبت کو اپنے ایمان کا جزو سمجھتے ہیں اور ہم اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا واقعہ انتہائی المناک اور افسوسناک واقعہ ہے ، لیکن ہم اس پر نوحہ ، ماتم اور سینہ کوبی کرنے کو ناجائز بلکہ حرام تصور کرتے ہیں ، کیونکہ خود ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے افعال کو حرام قرار دیا ہے ، جیسا کہ ہم اس سے پہلے یہ بات احادیث کی رو سے ثابت کر چکے ہیں ۔ لہٰذا اس واقعہ پر سوائے صبر وتحمل کے اور کوئی چارۂ کار نہیں ۔
نیزیہ بات بھی یاد رہے کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بارے میں حضرت جبریل علیہ السلام نے پہلے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آگاہ کر دیا تھا ۔
[1] سنن الترمذی:3770 وصححہ الألبانی
[2] سنن الترمذی :3781وصححہ الألبانی
[3] صحیح البخاری:3784
[4] صحیح البخاری : 3752
[5] فتح الباری