کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 82
السَّمَآئَ عَلَیْہِمْ مِدْرَارًا وَّجَعَلْنَا الْأَنْھَارَ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھِمْ فَأَھْلَکْنٰھُمْ بِذُنُوْبِھِمْ وَأَنْشَأْنَا مِنْ بَعْدِھِمْ قَرْنًا آخَرِیْنَ }[1] ’’ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ ہم ان سے پہلے کتنی جماعتوں کو ہلاک کرچکے ہیں ، وہ جن کو ہم نے دنیا میں ایسی قوت دی تھی کہ تم کو وہ قوت نہیں دی ۔ اور ہم نے ان پر خوب بارشیں برسائیں اور ہم نے ان کے نیچے سے نہریں جاری کیں ۔ پھر ہم نے انہیں ان کے گناہوں کے سبب ہلاک کرڈالا اور ان کے بعد دوسری جماعتوں کو پیدا کردیا۔ ‘‘ اس آیت میں ذرا غور فرمائیں ! اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم نے تم سے پہلی امتوں کو وہ قوت اور سطوت عطا کی تھی جو تمہیں عطا نہیںکی اور ہم نے انہیں بھرپور نعمتوں سے نوازا ، لیکن انہوں نے ناشکری کی تو ہم نے وہ ساری نعمتیں ان سے چھین لیں اور انہیں تباہ وبرباد کردیا ۔ اور اگر تم بھی یہی روش اختیار کروگے تو کیا تمہیں ہلاک کرنا ہمارے لئے مشکل ہے ؟ اس لئے ہمیں اﷲ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں پر شکر ادا کرنا چاہئے ، اور اس کی واحد صورت یہ ہے کہ ہم اﷲ تعالیٰ کے فرمانبردار بندے بن جائیں اور اس کی نافرمانی سے پرہیز کریں ۔ عزیزان گرامی ! اس خطبے کے شروع میں ہم یہ بات عرض کرچکے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے خصوصا حرمت والے مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم کرنے سے منع فرمایا ہے ۔اورماہِ محرم کے حوالے سے یہاں دو باتوں کی وضاحت کرنا ضروری ہے ۔ (۱) ماہِ محرم اور نوحہ آپ کو معلوم ہے کہ ماہِ محرم میں کئی لوگ ماتمی لباس پہن کرنوحہ اور ماتم کرتے ہیں اور سینہ کوبی کرتے ہیں ۔۔۔۔ ہمارے نزدیک یہ بھی ظلم ہی کی ایک قسم ہے جس سے منع کیا گیا ہے ۔ اِن اعمال کے متعلق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (أَرْبَعٌ فِیْ أمَّتِیْ مِنْ أَمْرِ الْجَاھِلِیَّۃِ لاَ یَتْرُکُوْنَہُنَّ : اَلْفَخْرُ فِیْ الْأحْسَابِ ، وَالطَّعْنُ فِیْ الْأنْسَابِ ، وَالْإِسْتِسْقَائُ بِالنُّجُوْمِ،وَالنِّیَاحَۃُ،وَقَالَ: اَلنَّائِحَۃُ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِہَا تُقَامُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَعَلَیْہَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَدِرْعٌ مِنْ جَرْبٍ) [2] ’’جاہلیت کے کاموں میں سے چار کام میری امت میں ایسے ہونگے جنہیں وہ چھوڑنے پر تیار نہیں ہونگے :
[1] الأنعام 6:6 [2] صحیح مسلم،الجنائز،باب التشدید فی النیاحۃ :934