کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 604
’’ قیامت کے روز بندے سے سب سے پہلے نماز کا حساب لیا جائے گا ۔ اگر نماز درست نکلی تو باقی تمام اعمال بھی درست نکلیں گے اور اگر نماز فاسد نکلی تو باقی تمام اعمال بھی فاسد نکلیں گے ۔‘‘
اور دوسری روایت میں فرمایا :
(( یُنْظَرُ فِیْ صَلَاتِہٖ،فَإِنْ صَلُحَتْ فَقَدْ أَفْلَحَ،وَإِنْ فَسَدَتْ فَقَدْ خَابَ وَخَسِرَ[1]))
’’ اس کی نماز میںدیکھا جائے گا ، اگر وہ ٹھیک ہوئی تو وہ کامیاب ہو جائے گا اور اگر وہ درست نہ ہوئی تو وہ ذلیل وخوار اور خسارے والا ہو گا ۔‘‘
پانچ نمازوں کی فضیلت کے بارے میں حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں ایک درخت کے نیچے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خوشک ٹہنی کو پکڑا اور اسے اتنا ہلایا کہ اس کے تمام پتے جھڑ گئے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اے سلمان ! کیا تم مجھ سے پوچھتے نہیں کہ میں نے ایسا کیوں کیا ؟ میں نے کہا : آپ نے ایسا کیوں کیا ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِنَّ الْمُسِلْمَ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوْئَ ، ثُمَّ یُصَلِّیْ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ ، تَحَاتَتْ خَطَایَاہُ کَمَا تَحَاتُّ ہٰذَا الْوَرَقُ ۔ وَقَالَ:{ وَأَقِمِ الصَّلاَۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّیْْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْہِبْنَ السَّـیِّئَاتِ ذَلِکَ ذِکْرَی لِلذَّاکِرِیْنَ}[2]
’’ بے شک ایک مسلمان جب اچھی طرح وضو کرتا ہے ، پھر پانچ نمازیں ( اپنے اپنے وقت پر ) ادا کرتا ہے تو اس کے گناہ اسی طرح جھڑ جاتے ہیں جس طرح اس ٹہنی کے پتے جھڑ گئے ہیں ۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت پڑھی جس کا ترجمہ ہے : ’’ آپ دن کے دونوں اطراف کے اوقات میں اور کچھ رات گئے نماز قائم کریں ، بلا شبہ نیکیاں برائیوں کو دور کردیتی ہیں ، یہ ایک یاد دہانی ہے ان لوگوں کیلئے جو اللہ کو یاد کرتے رہتے ہیں ۔‘‘
اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( أَرَأَیْتُمْ لَوْ أَنَّ نَہْرًا بِبَابِ أَحَدِکُمْ یَغْتَسِلُ فِیْہِ کُلَّ یَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ،ہَلْ یَبْقٰی مِنْ دَرَنِہٖ شَیْئٌ؟قَالُوْا:لَا یَبْقٰی مِنْ دَرَنِہٖ شَیْئٌ،قَالَ:فَکَذَلِکَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ،یَمْحُوْ اللّٰہُ بِہِنَّ الْخَطَایَا[3]))
’’ بھلا بتاؤ اگر تم میں سے کسی شخص کے دروازے پر نہر بہتی ہو اور وہ اس میں روزانہ پانچ مرتبہ غسل کرے
[1] السلسلۃ الصحیحۃ:1358
[2] أحمد والنسائی۔صحیح الترغیب والترہیب:363
[3] متفق علیہ