کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 602
نافرمانی سے بچائے رکھے اور جب اسکے دل میں برائی کا خیال پیدا ہو یا شیطان اس کیلئے کسی برائی کو مزین کرکے پیش کرے تو اللہ تعالیٰ کا خوف اس کے اور اس برائی کے درمیان حائل ہو جائے اور وہ اس سے باز آجائے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے بار بار تقوی کا حکم دیا ہے۔یاد دہانی کیلئے چند آیات آپ بھی سماعت فرمائیے :
فرمان الٰہی ہے :{ یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَلْتَنظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللّٰہَ إِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ}[1]
’’ اے ایمان والو ! تم اللہ سے ڈرتے رہو۔ اور ہر شخص دیکھ لے کہ اس نے کل ( قیامت کے دن ) کیلئے کیا آگے بھیجا ہے ! اور اللہ سے ڈرتے رہو۔یقینا اللہ تعالیٰ تمھارے اعمال سے باخبر ہے ۔‘‘
{یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّٰہَ حَقَّ تُقَاتِہِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُوْنَ}[2]
’’ اے ایمان والو !تم اللہ سے ڈرتے رہو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے۔ اور تمھاری موت اس حالت میں ہی آئے کہ تم مسلمان ہو ۔‘‘
{یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَقُولُوا قَوْلاً سَدِیْدًا.یُصْلِحْ لَکُمْ أَعْمَالَکُمْ وَیَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوبَکُمْ}[3]
’’ اے ایمان والو !تم اللہ سے ڈرتے رہو اور سیدھی بات کیا کرو ۔ وہ تمھارے کام سنوار دے گا اور تمھارے گناہ معاف فرما دے گا ۔‘‘
ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے تقوی کا حکم دیا جبکہ تقوی کے فوائد بیان کرتے ہوئے اس کا فرمان ہے:
{وَمَن یَتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَل لَّہُ مَخْرَجًا.وَیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْْثُ لاَ یَحْتَسِبُ} [4]
’’اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کیلئے چھٹکارے کی راہ نکال دیتا ہے اوراسے ایسی جگہ سے روزی دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوتا ۔‘‘
نیز فرمایا:{وَمَن یَتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَل لَّہُ مِنْ أَمْرِہِ یُسْرًا}[5]
’’ اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے ہر کام میں آسانی پیدا کردیتا ہے ۔‘‘
نیز فرمایا :{وَمَن یَتَّقِ اللّٰہَ یُکَفِّرْ عَنْہُ سَیِّئَاتِہِ وَیُعْظِمْ لَہُ أَجْرًا}[6]
’’ اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے گناہ مٹا دیتا ہے اور اسے بہت بڑا اجرعطا کرتاہے ۔‘‘
[1] الحشر59:18
[2] آل عمران3 :102
[3] الأحزاب33:71-70
[4] الطلاق65:3-2
[5] الطلاق65:4
[6] الطلاق65:5