کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 595
ہوتا ہے کہ دین کی تبلیغ کرنا اور اسے لوگوں تک پہنچانا نہایت اہم امر ہے ۔ اور دعوت وتبلیغ کا فریضہ سرانجام دینے والا شخص اس لحاظ سے بڑا خوش نصیب ہوتا ہے کہ جب لوگ اس کی دعوت پرعمل کرتے ہیں تو اسے بھی اتنا ہی اجرملتا ہے جتنا عمل کرنے والوں کو ملتا ہے ۔ جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ دَعَا إِلٰی ہُدًی کَانَ لَہُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُوْرِ مَنْ تَبِعَہُ،لَا یَنْقُصُ ذٰلِکَ مِنْ أُجُوْرِہِمْ شَیْئًا،وَمَنْ دَعَا إِلٰی ضَلَالَۃٍ کَانَ عَلَیْہِ مِنَ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَہُ،لَا یَنْقُصُ ذٰلِکَ مِنْ آثَامِہِمْ شَیْئًا[1])) ’’ جو شخص ہدایت کی طرف دعوت دیتا ہے تو اسے بھی اتنا ہی اجر ملتا ہے جتنا اس کی پیروی کرنے والوں کو ملتا ہے اور پیروی کرنے والوں کے اجر میں بھی کوئی کمی نہیں آتی اور جو شخص کسی گناہ کی طرف بلاتا ہے تو اسے بھی اتنا ہی گناہ ہوتا ہے جتنا اس کے کرنے والوں کو ہوتا ہے اور کرنے والوں کے گناہ میں بھی کوئی کمی نہیں آتی ۔‘‘ لیکن دعوت وتبلیغ کا کام کرنے والوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ وہ جس بات کی طرف لوگوں کو دعوت دیں وہ قرآن وحدیث سے ثابت ہو اور انھیں اس کے بارے میں علم حاصل ہو ۔ کیونکہ دعوت وتبلیغ کیلئے علم سب سے پہلی شرط ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { قُلْ ہَذِہِ سَبِیْلِیْ أَدْعُو إِلَی اللّٰہِ عَلَی بَصِیْرَۃٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِیْ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ }[2] ’’ آپ کہہ دیجئے کہ یہی ( دین اسلام ) میری راہ ہے ۔ میں اور میرے ماننے والے‘ لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی طرف دلیل وبرہان کی روشنی میں بلاتے ہیں اور اللہ کی ذات بے عیب ہے اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں ۔‘‘ دعوت وتبلیغ کا فریضہ سرانجام دینے والوں کی ایک اور فضیلت جوکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع ہی کے موقعہ پر منیٰ میں مقامِ خیف پر کھڑے ہوکر ارشاد فرمائی وہ یہ ہے : (( نَضَّرَ اللّٰہُ امْرَأً سَمِعَ مَقَالَتِیْ فَبَلَّغَہَا،فَرُبَّ حَامِلِ فِقْہٍ غَیْرُ فَقِیْہٍ،وَرُبَّ حَامِلِ فِقْہٍ إِلٰی مَنْ ہُوَ أَفْقَہُ مِنْہُ،ثَلاَثٌ لَا یَغِلُّ عَلَیْہِنَّ قَلْبُ مُؤْمِنٍ:إِخْلَاصُ الْعَمَلِ لِلّٰہِ،وَالنَّصِیْحَۃُ لِوُلَاۃِ الْمُسْلِمِیْنَ،وَلُزُوْمُ جَمَاعَتِہِمْ،فَإِنَّ دَعْوَتَہُمْ تُحِیْطُ مِنْ وَّرَائِہِمْ [3]))
[1] صحیح مسلم:2674 [2] یوسف12:108 [3] سنن ابن ماجہ:3056 وصححہ الألبانی