کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 58
’’کَانَ الْخُلَفَائُ الثَّلَاثَۃُ بَعْدَہُ یَفْعَلُوْنَ ذَلِکَ‘‘[1] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلفائے ثلاثہ بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔‘‘ شہادت کی انگلی کے ساتھ اشارہ کرنا ’’عن عمارۃ بن رویبۃ قاَلَ إِنَّہُ رَأَی بِشْرَ بْنَ مَرْوَانَ عَلَی الْمِنْبَرِ رَافِعًا یَدَیْہِ فَقَالَ قَبَّحَ اللّٰہُ ہَاتَیْنِ الْیَدَیْنِ لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مَا یَزِیْدُ عَلٰی اَنْ یَّقُولَ بِیَدِہٖ ہَکَذَا وَأَشَاَر بِاُصْبُعِہِ الْمُسَبِّحَۃِ‘‘[2] حضرت عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے بشر بن مروان کو دیکھا کہ وہ منبر پہ کھڑے دونوں ہاتھوں کو بلند کئے ہوئے تھے ۔ توانہوں نے کہا : اللہ تعالیٰ ان ہاتھوں کا برا کرے ۔میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو صرف اس طرح کرتے دیکھا ہے اور انہوں نے اپنی شہادت کی انگلی کے ساتھ اشارہ کیا۔ نوٹ:ضرورت کے وقت مثال دینے یا سمجھانے کی عرض سے کوئی بھی مناسب اشارہ ایک یا دونوںہا تھوں کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔ دو خطبوں کے درمیان بیٹھنا عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم یَخْطُبُ خُطْبَتَیْنِ یَقْعُدُ بَیْنَہُمَا [3] ’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دوخطبے ارشاد فرماتے اور ان کے درمیان بیٹھا کرتے تھے۔‘‘ خطبہ میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا ’’عَنْ اَنَسٍ قَالَ بَیْنَمَا النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم یَخْطُبُ یَومَ الْجُمُعَۃِ اِذْ قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ہَلَکَ الْکُرَاعُ وَہَلَکَ الشَّائُ فَادْعُ اللّٰہَ اَنْ یَّسْقِیَنَا فَمَدَّ یَدَیْہِ وَدَعَا‘‘[4] ’’حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے روز خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک شخص نے کھڑے ہو کر عرض کیا :اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مال ومویشی ہلاک ہو رہے ہیں ، اللہ سے بارش کے لیے دعا
[1] زاد المعاد:189/1 [2] صحیح مسلم:874 [3] صحیح البخاري:928،صحیح مسلم:861 [4] صحیح البخاري:932