کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 570
سنائی ہے کہ وہ جنت میں داخل نہیں ہونگی ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( صِنْفَانِ مِنْ أَہْلِ النَّارِ لَمْ أَرَہُمَا:قَوْمٌ مَعَہُمْ سِیَاطٌ کَأَذْنَابِ الْبَقَرِ یَضْرِبُوْنَ بِہَا النَّاسَ،وَنِسَائٌ کَاسِیَاتٌ عَارِیَاتٌ مُمِیْلَاتٌ مَائِلَاتٌ،وَرُؤُوسُہُنَّ کَأَسْنِمَۃِ الْبُخْتِ الْمَائِلَۃِ، لَا یَدْخُلْنَ الْجَنَّۃَ وَلَا یَجِدْنَ رِیْحَہَا وَإِنَّ رِیْحَہَا لَتُوجَدُ مِنْ مَّسِیْرَۃِ کَذَا وَکَذَا[1]))
’’ دو قسم کے جہنمیوں کو میں نے نہیں دیکھا ہے ۔ ایک تو وہ لوگ ہیں جن کے پاس گائے کی دموں کی مانند کوڑے ہو نگے جن سے وہ لوگوں کو ہانکیں گے۔ اور دوسری وہ خواتین ہیں جو ایسا لباس پہنیں گی کہ گویا برہنہ معلوم ہو نگی۔ لوگوں کے دلوںکو اپنی طرف لبھانے والی اور خود ان پر فریفتہ ہونے والی ہو نگی ، ان کے سر بختی اونٹوں کی کہانوں کی مانند ایک طرف جھکے ہو نگے ۔ ایسی عورتیں جنت میں داخل نہیں ہو نگی اور نہ اس کی خوشبو پائیں گی حالانکہ اس کی خوشبو تو بہت دور سے محسوس کی جائے گی۔ ‘‘
اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :
(( أَیُّمَا امْرَأَۃٍ اِسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ بِالْقَوْمِ لِیَجِدُوْا رِیْحَہَا فَہِیَ زَانِیَۃٌ)) [2]
’’ جو عورت خوشبو لگا کر لوگوں کے پاس سے گذرے تاکہ وہ اس کی خوشبو کو محسوس کر سکیں تو وہ بد کار عورت ہے۔ ‘‘
6۔ اقرباء اور فقراء ومساکین کے حقوق کا خیال نہ رکھنا
بہت سارے لوگ ایام عید کے دوران خوب کھاتے پیتے ، زرق برق لباس پہنتے اور خوشی کا اظہار کرتے ہیں لیکن اپنے رشتہ داروں اور فقراء ومساکین کو بھول جاتے ہیں ۔جبکہ اسلام ہمیں اِس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ ہم ان خوشیوں میں اقرباء اور فقراء ومساکین کو بھی شامل کریں ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : (( لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتّٰی یُحِبَّ لِأَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہٖ [3]))
[1] صحیح مسلم،الجنۃ،باب النار یدخلہا الجبارون:2128
[2] سنن أبی داؤد،الترجل،باب فی طیب المرأۃ :4167،الترمذی،الإستئذان،باب ما جاء فی کراہیۃ خروج المرأۃ متعطرۃ:2937،سنن النسائی،الزینۃ،باب ما یکرہ للنساء من الطیب :5126۔ وحسنہ الألبانی
[3] صحیح البخاری:13،صحیح مسلم:45