کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 568
’’ تم مشرکین کی مخالفت کرتے ہوئے داڑھیوں کو بڑھاؤ اور موچھوں کو چھوٹا کرو ۔ ‘‘
دوسری روایت میں فرمایا :
(( جُزُّوا الشَّوَارِبَ،وَأَرْخُوا اللِّحٰی،خَالِفُوا الْمَجُوْسَ )) [1]
’’ تم موچھیں کاٹو اور داڑھیاں لٹکاؤ ۔ مجوسیوں کی مخالفت کرو ۔ ‘‘
جبکہ آج کل بہت سارے مسلمان رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ان ارشادات کے بالکل برعکس موچھیں بڑی بڑی رکھ لیتے ہیں اور داڑھی یا منڈوا دیتے ہیں یا اسے چھوٹا کرا دیتے ہیں اور یوں وہ مشرکین اور مجوس کی موافقت کرتے ہیں جن کی مخالفت کرنے کا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے ۔
3۔غیر محرم عورتوں سے مصافحہ کرنا
بہت سارے لوگ خصوصا ایام عید میں جب ایک دوسرے کے گھر میں جاتے ہیں تو غیر محرم عورتوں سے مصافحہ کرتے اور مبارکباد کا تبادلہ کرتے ہیں ۔جبکہ ہمارا دین اجنبی عورتوں سے مصافحہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا ۔
حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( لَأَنْ یُّطْعَنَ فِی رَأْسِ أَحَدِکُمْ بِمِخْیَطٍ مِنْ حَدِیْدٍ خَیْرٌ لَّہُ مِنْ أَنْ یَّمَسَّ امْرَأَۃً لاَ تَحِلُّ لَہُ )) [2]
’’ تم میں سے کسی ایک کے سر میں لوہے کی سوئی کو چبھویاجائے تو یہ اُس کیلئے اِس سے بہتر ہے کہ وہ اُس عورت کو ہاتھ لگائے جو اُس کیلئے حلال نہیں ۔ ‘‘
اسی لئے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جب عورتوں سے بیعت لی تو وہ زبانی بیعت تھی ، اُس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی عورت سے مصافحہ نہیں کیا تھا۔ [3]
4۔ غیر محرم عورتوں سے خلوت میں ملاقات کرنا
خصوصا ایامِ عید میں کئی لوگ غیر محرم عورتوں سے خلوت میں ملاقات کرتے ہیں جبکہ ہمارے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اِس سے منع کیا ہے ۔
حضرت عقبہ بن عامر الجہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِیَّاکُمْ وَالدُّخُولَ عَلَی النِّسَائِ ))
’’ تم ( غیر محرم ) عورتوں کے پاس جانے سے پرہیز کیا کرو۔ ‘‘
[1] صحیح مسلم :260
[2] السلسلۃ الصحیحۃ للألبانی :226
[3] صحیح مسلم:1866