کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 56
خطبۃ الحاجۃ امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں’’ لَمْ یَکُنْ یَخْطُبُ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم خطبۃ الا افتتہحا بحمد اللّٰه ویتشہد فیہا بکلمتی الشہادۃ ویذکر فیہا نفسہ باسمہ العلم۔‘‘[1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہر خطبہ حمد وثناء سے شروع کرتے اور اس میں شہادتین کا ذکر فرماتے اور اپنا اسم گرامی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ذکر کرتے تھے۔‘‘ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ خطبۃ الحاجۃ کا ذکر کرتے ہوئے روایت فرماتے ہیں: عَلَّمَنَا رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم خُطْبَۃَ الْحَاجَۃِ (اس کی تفصیل خطبہ کے رکن مقدمہ میں گزر چکی ہے) منبر پر السلام علیکم کہنا عن جابر أَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ اِذَا صَعِدَ الْمِنْبَرَ سَلَّمَ[2] ’’سیدناجابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب منبر پر تشریف فرما ہوتے تو السلام علیکم کہتے تھے۔‘‘ تحیۃ المسجد پڑھنے کا حکم عن جابر قَالَ جَائَ رَجُلٌ وَالنَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم یَخْطُبُ النَّاسَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَقَالَ أَصَلَّیْتَ یَا فُلاَنُ؟قَالَ لَا،قَالَ قُمْ فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ[3] ’’حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ اس دوران ایک آدمی آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :کیا تو نے تحیۃ المسجد ادا کی ہے تو اس نے عرض کی: نہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اٹھو اور دو رکعت نمازادا کرو۔‘‘ اندازِ بیان حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اِذَا خَطَبَ احْمَرَّتْ عَیْنَاہُ وَعَلَا
[1] زاد المعاد:189/1 [2] صحیح الجامع الصغیر:4745 [3] صحیح البخاری:930،صحیح مسلم:875