کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 538
’’چار کلمات اللہ تعالیٰ کو سب سے محبوب ہیں۔ آپ پر کوئی حرج نہیں کہ ان میں سے جس سے چاہیں ابتداء کریںاور وہ ہیں: سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ ‘‘ 2۔یہ تسبیحات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی سب سے زیادہ محبوب تھیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَأَنْ أَقُوْلَ سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ أَحَبُّ إِلَیَّ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ [1])) ’’اگر میں سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ کہوں تو یہ مجھے ہر اس چیز سے محبوب ہے جس پر سورج طلوع ہوا۔‘‘ ( یعنی دنیا کی ہر چیز سے ) 3۔جنت میں شجر کاری حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَقِیْتُ إِبْرَاہِیْمَ لَیْلَۃَ أُسْرِیَ بِی،فَقَالَ:یَا مُحَمَّدُ،أَقْرِیْٔ أُمَّتَکَ مِنِّی السَّلَامَ، وَأَخْبِرْہُمْ أَنَّ الْجَنَّۃَ طَیِّبَۃُ التُّرْبَۃِ،عَذْبَۃُ الْمَائِ،وَأَنَّہَا قِیْعَانٌ،غِرَاسُہَا: سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ)) [2] ’’اسراء ومعراج کی رات میری ملاقات حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ہوئی تو انہوں نے کہا: اے محمد!اپنی امت کو میری طرف سے سلام پہنچا دینااور انہیں آگاہ کرنا کہ جنت کی مٹی بہت اچھی ہے،اس کا پانی انتہائی میٹھا اوراس کی زمین بالکل ہمواراور زرخیز ہے اور(سُبْحَانَ اللّٰہِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ)کے ساتھ اس میں شجر کاری کی جا سکتی ہے۔‘‘ ایک حدیث میں ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ شجر کاری کر رہے تھے کہ ان کے پاس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گذر ہوا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اے ابو ہریرہ ! کیا میں تمھیں اس سے بہتر شجر کاری نہ بتاؤں ؟ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا : کیوں نہیں اے اللہ کے رسول ! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم (سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ) کہا کرو ، ہر ایک کے بدلے میں تمھارے لئے جنت میں ایک درخت
[1] صحیح مسلم:2695 [2] سنن الترمذی:3462۔وصححہ الألبانی