کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 498
2۔حجاج کے رش میں خصوصا حالتِ طواف وسعی میں اور کنکریاں مارتے ہوئے کوشش کریں کہ کسی کو آپ کی وجہ سے کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب یہ پوچھا گیاکہ سب سے اچھا مومن کون ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِہٖ وَیَدِہٖ)) [1] ’’سب سے اچھا مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور اسکے ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ ‘‘ اگرکسی کی وجہ سے آپ کو تکلیف پہنچے تو اسے درگذر کر دیں اورجھگڑا نہ کریں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَالَّذِیْنَ یَجْتَنِبُوْنَ کَبَائِرَالْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ وَإِذَا مَا غَضِبُوْا ہُمْ یَغْفِرُوْنَ } [2] ’’ اور وہ ( مومن ) کبیرہ گناہوں اور بے حیائی کے کاموں سے بچتے ہیں اور غصے کے وقت معاف کردیتے ہیں۔ ‘‘ نیز فرمایا : {وَجَزَائُ سَیِّئَۃٍ سَیِّئَۃٌ مِّثْلُہَا فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُہُ عَلَی اللّٰہِ إِنَّہُ لاَ یُحِبُّ الظَّالِمِیْنَ }[3] ’’ برائی کا بدلہ اسی جیسی برائی ہے اور جو معاف کردے اور اصلاح کرے اس کا اجر اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے۔ اور اللہ تعالیٰ ظالموں سے محبت نہیں کرتا۔‘‘ 3۔ باجماعت نماز پڑھنے کی پابندی کریں اور اس سلسلے میں کسی قسم کی سستی نہ برتیں۔ 4۔ خواتین غیر محرم مردوں کے سامنے بے پردہ نہ ہوں اور ان کے سامنے دوپٹے یا چادر وغیرہ سے پردہ کریں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لِّأَزْوَاجِکَ وَبَنَاتِکَ وَنِسَائِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْہِنَّ مِنْ جَلاَبِیْبِہِنَّ ذٰلِکَ أَدْنیٰ أَنْ یُّعْرَفْنَ فَلاَ یُؤْذَیْنَ} [4] ’’ اے نبی ! اپنی بیویوں سے ، اپنی بیٹیوں سے اور تمام مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں ، اِس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی ، پھر انھیں ستایا نہیں جائے گا۔ ‘‘ حج کے فضائل اور سفرِ حج کے ضروری آداب ذکر کرنے کے بعد اب ہم حج تمتع کے احکام ذکر کرتے ہیں
[1] صحیح البخاری:11،صحیح مسلم:42 [2] الشوری 42:37 [3] الشوری 42:40 [4] الأحزاب33 :59