کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 495
ایک نیکی لکھ دیتا ہے اور ایک ایک گناہ معاف کردیتا ہے اور جب تم وقوفِ عرفہ کر رہے ہوتے ہو تو اللہ عز وجل آسمانِ دنیا پر آکر فرشتوں کے سامنے حجاج کرام پر فخر کرتے ہوئے فرماتا ہے : دیکھو یہ میرے بندے ہیں جو دور دراز سے پراگندہ حالت میںاور غبار آلود ہو کر میرے پاس آئے ہیں۔ یہ میری رحمت کے امید وار ہیں اور میرے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ (حالانکہ انھوں نے مجھے نہیں دیکھا) اور اگر یہ مجھے دیکھ لیتے تو پھر ان کی حالت کیا ہوتی! پھر اگر تمھارے اوپر تہہ در تہہ ریت کے ذرات کے برابر ، یا دنیا کے ایام کے برابر ، یا بارش کے قطروں کے برابر گناہ ہوں تو اللہ تعالیٰ ان تمام گناہوں کو تم سے دھودیتا ہے اور جب تم جمرات کو کنکریاں مارتے ہو تو اس کا اجر اللہ تعالیٰ تمھارے لئے ذخیرہ کردیتا ہے اور جب تم سر منڈواتے ہو تو ہر بال کے بدلے اللہ تعالیٰ تمھارے لئے ایک نیکی لکھ دیتا ہے۔ پھر جب تم طواف کرتے ہو تو اس طرح گناہوں سے پاک ہوجاتے ہو جیسا کہ تم اپنی ماں کے پیٹ سے گناہوں سے بالکل پاک پیدا ہوئے تھے۔‘‘ [1] اسی حدیث کی ایک اور روایت کے الفاظ یوں ہیں : ’’جب تم اپنے گھر سے بیت اللہ کا قصد کرکے نکلتے ہو تو تمھاری اونٹنی کے ایک ایک قدم پر اللہ تعالیٰ تمھارے لئے ایک نیکی لکھ دیتا ہے اور تمھارا ایک گناہ معاف کردیتا ہے اور طواف کے بعد تمھاری دو رکعات حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہوتی ہیں اور صفا اور مروہ کے درمیان تمھاری سعی ستر غلاموں کو آزاد کرنے کے برابر ہوتی ہے اور یومِ عرفہ کی شام کو اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر آ کر تم پر فخر کرتے ہوئے کہتا ہے : دیکھو یہ میرے بندے ہیں جو دور دراز سے پراگندہ حالت میں اور غبار آلود ہو کر میرے پاس آئے ہیں ، یہ میری رحمت کے امید وار ہیں۔ اگر تمھارے گناہ ریت کے ذرات کے برابر ، یابارش کے قطروں کے برابر، یا سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں تو میں نے ان تمام گناہوں کو معاف کردیا ہے اور (( أَفِیْضُوْا عِبَادِیْ مَغْفُوْرًا لَّکُمْ وَلِمَنْ شَفَعْتُمْ لَہُ )) ’’ سن لو میرے بندو ! اب تم مزدلفہ کی طرف لوٹ جاؤ ، میں نے تمھاری اور جن کیلئے تم نے دعا کی ہے سب کی مغفرت کردی ہے۔‘‘ اور جب تم جمرات کو کنکریاں مارتے ہو تو ہر کنکری کے بدلے میں ایک کبیرہ گناہ مٹا دیا جاتا ہے۔ اور جب تم قربانی کرتے ہو تو اس کا اجر تمھارے رب کے ہاں تمھارے لئے ذخیرہ کردیا جاتا ہے۔ اور جب تم سر منڈواتے ہو تو ہر بال کے بدلے اللہ تعالیٰ تمھارے لئے ایک نیکی لکھ دیتا ہے اور ایک گناہ مٹا دیتا ہے۔ پھر جب تم طواف کرتے ہو تو اس طرح گناہوں سے پاک ہو جاتے ہو جیسا کہ تم اپنی ماں کے پیٹ سے گناہوں سے بالکل پاک پیدا ہوئے تھے اور ایک فرشتہ آتا ہے اور
[1] الطبرانی۔ وحسنہ الألبانی فی صحیح الجامع الصغیر:1360