کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 494
’’اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والا ‘ حج کرنے والا اور عمرہ کرنے والا یہ سب اللہ کے مہمان ہوتے ہیں۔ اللہ نے انھیں بلایا تو یہ چلے آئے۔اس لئے اب یہ جو کچھ اللہ سے مانگیں گے وہ انھیں عطا کرے گا۔‘‘ 7۔سفرِ حج کے دوران موت آ جائے تو انسان سیدھا جنت میں چلا جاتا ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَنْ خَرَجَ حَاجًّا فَمَاتَ،کُتِبَ لَہُ أَجْرُ الْحَاجِّ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ،وَمَنْ خَرَجَ مُعْتَمِرًا فَمَاتَ،کُتِبَ لَہُ أَجْرُ الْمُعْتَمِرِ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔۔)) [1] ’’ جو شخص حج کیلئے نکلے ، پھر اسی دوران اس کی موت آجائے تو یومِ قیامت تک اس کیلئے حاجی کا اجر لکھ دیا جاتا ہے اورجو شخص عمرہ کیلئے نکلے ، پھر اسی دوران اس کی موت آجائے تو یومِ قیامت تک اس کیلئے عمرہ کرنے والے کا اجر لکھ دیا جاتا ہے۔ ‘‘ اور حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک آدمی ‘ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عرفات میں وقوف کیا اسے اچانک اس کی اونٹنی نے نیچے گرا دیا جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہو گیا۔ تورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( اِغْسِلُوْہُ بِمَائٍ وَّسِدْرٍ،وَکَفِّنُوْہُ بِثَوْبَیْہِ،وَلَا تُخَمِّرُوْا رَأْسَہُ،وَلَا تُحَنِّطُوْہُ ، فَإِنَّہُ یُبْعَثُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مُلَبِّیًا[2])) ’’ اسے پانی اور بیری کے پتوںسے غسل دو اور اس کی دو چادروں میں ہی اسے کفن پہنادو۔ اس کا سر مت ڈھانپواور اسے خوشبو بھی مت لگاؤ کیونکہ قیامت کے روزاسے اس حالت میں اٹھایا جائے گا کہ یہ تلبیہ پڑھ رہا ہو گا۔ ‘‘ 8۔مناسک حج کی فضیلت میں ایک عظیم حدیث حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ جب تم بیت اللہ کا قصد کرکے گھر سے روانہ ہوتے ہو تو تمھاری سواری کے ہر ہر قدم پر اللہ تعالیٰ ایک
[1] رواہ أبو یعلی،صحیح الترغیب والترہیب:1114 [2] صحیح البخاری:1849و 1850،صحیح مسلم :1206