کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 487
مسجد نبوی میں ایک نماز کی فضیلت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( صَلاَۃٌ فِیْ مَسْجِدِیْ ہٰذَا خَیْرٌ مِنْ أَلْفِ صَلاَۃٍ فِیْمَا سِوَاہُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ [1])) ’’ میری اس مسجد میں ایک نماز دوسری مساجد میں ایک ہزار نمازوں سے بہتر ہے سوائے مسجد حرام کے ۔ ‘‘ یاد رہے کہ وہ احادیث جن میں مسجد نبوی میں ایک نماز کی فضیلت اس سے زیادہ بیان کی گئی ہے ، یاان میں چالیس نمازوں کی فضیلت ذکر کی گئی ہے وہ سندا ضعیف ہیں ۔ روضۃ من ریاض الجنۃ حضرت عبد اللہ بن زید المازنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَا بَیْنَ بَیْتِیْ وَمِنْبَرِیْ رَوْضَۃٌ مِنْ رِیَاضِ الْجَنَّۃِ )) [2] ’’ جو قطعۂ زمین میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان ہے وہ جنت کے باغوں میںسے ایک باغ ہے ۔ ‘‘ مسجد قبا ء کی فضیلت مسجد قبا وہ مسجد ہے جس کی بنیاد خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت مدینہ کے موقعہ پر رکھی تھی اور اس میں نماز بھی پڑھی تھی ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر ہفتے کو اس مسجد میں آتے ، پیدل چل کر یا سواری پر اور اس میں دو رکعات ادا فرماتے۔ جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے ۔[3] اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں نماز پڑھنے کی فضیلت یوں بیان فرمائی : (( مَنْ تَطَہَّرَ فِیْ بَیْتِہٖ ثُمَّ أَتٰی مَسْجِدَ قُبَائَ فَصَلّٰی فِیْہِ صَلَاۃً کَانَ لَہُ کَأَجْرِ عُمْرَۃٍ [4])) ’’جس شخص نے اپنے گھر میں وضو کیا ، پھر مسجد قباء میں آیا اور اس میں نماز پڑھی تو اسے عمرہ کے ثواب کے برابر ثواب ملے گا ۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو بار بار زیارتِ حرمین شریفین کی توفیق دے ۔آمین
[1] صحیح البخاری:1190، صحیح مسلم:1394 [2] صحیح البخاری:1195، صحیح مسلم:1190 [3] صحیح البخاری:1191 و1194،صحیح مسلم :1399 [4] سنن ابن ماجہ :1412۔ وصححہ الألبانی