کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 485
(( مَنْ تَصَبَّحَ بِسَبْعِ تَمْرَاتٍ عَجْوَۃٍ لَمْ یَضُرَّہُ ذَلِکَ الْیَوْمَ سُمٌّ وَلَا سِحْرٌ[1])) ’’ جو شخص صبح کے وقت سات عدد عجوہ کھجوریں کھا ئے اسے اس دن زہر اور جادو کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا۔ ‘‘ ۱۰ ۔مدینہ منورہ میں شرارت آمیز حرکت پر شدید وعید رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : (( مَنْ أَحْدَثَ فِیْہَا حَدَثًا فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ،لَا یَقْبَلُ اللّٰہُ مِنْہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ صَرْفًا وَّلَا عَدْلًا [2])) ’’ جو آدمی اس میں ( یعنی مدینہ منورہ میں ) شرارت کرے گا اس پر اللہ تعالیٰ کی ، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہوگی اور قیامت کے روزاللہ تعالیٰ اس سے نہ کوئی فرض قبول کرے گا اور نہ نفل ۔ (اس کا ایک معنی یہ بھی کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس سے نہ توبہ قبول کرے گا اور نہ فدیہ ۔)‘‘ ۱۱۔ طاعون اور دجال سے مدینہ منورہ کی حفاظت حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَا یَدْخُلُ الْمَدِیْنَۃَ رُعْبُ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ،لَہَا یَوْمَئِذٍ سَبْعَۃُ أَبْوَابٍ، عَلٰی کُلِّ بَابٍ مَلَکَانِ)) [3] ’’ مسیحِ دجال کا رعب ودبدبہ مدینہ منورہ میں داخل نہیں ہو گا ، اس دن اس کے سات دروازے ہونگے اور ہر دروازے پر دو فرشتے نگرانی کر رہے ہونگے ۔ ‘‘ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( عَلٰی أَنْقَابِ الْمَدِیْنَۃِ مَلَائِکَۃٌ لَا یَدْخُلُہَا الطَّاعُوْنُ وَلَا الدَّجَّالُ [4])) ’’ مدینہ منورہ کے دروازوں پر فرشتے مقرر ہیں ، اس میں طاعون کی بیماری نہیں آ سکتی اور دجال داخل نہیں ہو سکے گا ۔‘‘ اور حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
[1] صحیح البخاری:5445،صحیح مسلم: 2047 [2] صحیح البخاری :1867، صحیح مسلم:1366 [3] صحیح البخاری:1879 [4] صحیح البخاری:1880