کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 484
اس کی تائید ایک دوسری حدیث سے بھی ہوتی ہے جسے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے ، ان کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’ اے اہلِ مدینہ ! تم یوم الخلاص کو یاد کرو ۔‘‘ انھوں نے کہا : یوم الخلاص کیا ہے ؟ توآپ صلی اللّٰه علیہ وسلم نے فرمایا:(( یُقْبِلُ الدَّجَّالُ حَتّٰی یَنْزِلَ بِذُبَابٍ،فَلَا یَبْقٰی بِالْمَدِیْنَۃِ مُشْرِکٌ وَلَا مُشْرِکَۃٌ،وَلَا کَافِرٌ وَلَا کَافِرَۃٌ،وَلَا مُنَافِقٌ وَلَا مُنَافِقَۃٌ،وَلَا فَاسِقٌ وَلَا فَاسِقَۃٌ إِلَّا خَرَجَ إِلَیْہِ،وَیَخْلُصُ الْمُؤْمِنُوْنَ،فَذَلِکَ یَوْمُ الْخَلَاصِ[1])) ’’ دجال آئے گا یہاں تک کہ وہ ذباب میں اترے گا ، پھر مدینہ منورہ کا ہر مشرک مرد اور ہرمشرک عورت ، ہر کافر مرد اور ہرکافر عورت ، ہر منافق مرد اور ہرمنافق عورت اور ہر فاسق مرد اورہر فاسق عورت ، سب کے سب اس سے جا ملیں گے اور صرف مومن بچ جائیں گے ۔ تو وہی دن یوم الخلاص ہو گا ۔ ‘‘ ۸۔ اہلِ مدینہ سے برائی کا ارادہ کرنے والوں کیلئے شدید وعید رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : (( مَنْ أَرَادَ أَہْلَ الْمَدِیْنَۃِ بِسُوْئٍ أَذَابَہُ اللّٰہُ کَمَا یَذُوْبُ الْمِلْحُ فِیْ الْمَائِ[2])) ’’ جو شخص اہلِ مدینہ کے بارے میں براارادہ کرے گا اسے اللہ تعالیٰ اس طرح پگھلا دے گا جیسے نمک پانی میں پگھلتا ہے ۔ ‘‘ ۹۔ مدینہ منورہ کی کھجور کی فضیلت اس سے پہلے ہم ایک حدیث ذکر کر چکے ہیں جس میں یہ بیان کیا گیاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ کے پھلوں میں برکت کی دعا فرمائی اور اس کے پھلوں میں کھجور بھی شامل ہے ۔ مزید برآں حضرت سعد بن أبی وقاص رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَنْ أَکَلَ سَبْعَ تَمْرَاتٍ مِمَّا بَیْنَ لَابَتَیْہَا حِیْن یُصْبِحُ لَمْ یَضُرَّہُ سُمٌّ حَتّٰی یُمْسِیْ [3])) ’’ جو آدمی صبح کے وقت ( مدینہ منورہ ) میں دو سیاہ پتھروں والے میدانوں کے درمیان والی کھجوروں سے سات عدد کھجوریں کھائے ، اسے شام ہونے تک کوئی زہر نقصان نہیں پہنچا سکتا ۔ ‘‘ خاص طور پر مدینہ کی عجوہ کھجور کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
[1] الطبرانی فی الأوسط برقم:2186بسند لا بأس بہ [2] صحیح البخاری:1877،صحیح مسلم:1387واللفظ لمسلم [3] صحیح مسلم:2047