کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 479
مدینہ منورہ کو مضبوط زرہ بھی کہا گیا ہے۔
جیسا کہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( رَأَیْتُ کَأَنِّی فِی دِرْعٍ حَصِیْنَۃٍ …فَأَوَّلْتُ أَنَّ الدِّرْعَ الْمَدِیْنَۃ …[1]))
’’ میں نے خواب میں دیکھا کہ جیسے میں ایک مضبوط زرہ میں ہوں ۔۔۔ تو میں نے زرہ کی تعبیر مدینہ سے کی۔‘‘
2۔مدینہ منورہ کے فضائل
۱۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ سے محبت
پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے شہر (مدینہ منورہ ) سے بے پناہ محبت کرتے تھے۔ چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ ہم مدینہ منورہ میں آئے تو اس میں وبا پھیلی ہوئی تھی جس سے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ بیمار ہو گئے ۔ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کی بیماری کو دیکھا تودعا کرتے ہوئے فرمایا :
(اَللّٰہُمَّ حَبِّبْ إِلَیْنَا الْمَدِیْنَۃَ کَحُبِّنَا مَکَّۃ أَوْ أَشَدَّ،اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْ صَاعِنَا وَفِیْ مُدِّنَا،وَصَحِّحْہَا لَنَا،وَانْقُلْ حُمَاہَا إِلَی الْجُحْفَۃِ) [2]
’’ اے اللہ ! ہمارے دلوں میں مدینہ کی محبت ڈال دے جیسا کہ ہم مکہ سے محبت کرتے ہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ ۔ اے اللہ ! ہمارے صاع اور مد میں برکت دے اور اس ( مدینہ منورہ) کو ہمارے لئے صحت افزا مقام بنا اور اس کی بیماریوں کو جحفہ کی طرف منتقل کردے ۔ ‘‘
اور حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر سے واپس لوٹتے اور مدینہ منورہ کی دیواریں نظر آتیں تو اس سے محبت کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری کو تیز کردیتے ۔[3]
٭ انصارِ مدینہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت
۱۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک انصاری خاتون اپنا ایک بچہ لئے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے گفتگو کرتے ہوئے ارشاد فرمایا :
(( وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ إِنَّکُمْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَیَّ [4]))
[1] مسند أحمد:2445 عن ابن عباس،و14787عن جابر بإسناد حسن
[2] صحیح البخاری:1889،صحیح مسلم:1376
[3] صحیح البخاری:1802 و 1886
[4] صحیح البخاری:3786