کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 472
{إِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوا وَیَصُدُّونَ عَن سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الَّذِیْ جَعَلْنَاہُ لِلنَّاسِ سَوَائَنِالْعَاکِفُ فِیْہِ وَالْبَادِ وَمَن یُرِدْ فِیْہِ بِإِلْحَادٍ بِظُلْمٍ نُذِقْہُ مِنْ عَذَابٍ أَلِیْمٍ}[1]
’’بلا شبہ جو لوگ کافرہیں اور لوگوں کو اللہ کی راہ سے اور مسجد حرام سے روکتے ہیں ‘ وہ (مسجد حرام ) جس میں ہم نے وہاں کے باشندوں اور باہر سے آنے والوں کے حقوق برابر رکھے ہیں اور جو کوئی ازراہِ ظلم مسجد حرام میں کجروی اختیار کرنے کا ارادہ کرے گا اسے ہم دردناک عذاب چکھائیں گے۔‘‘
اَصحاب الفیل اور خانہ کعبہ کی حفاظت
ملکِ یمن کا گورنر ( ابرھہ ) جب ہاتھیوں کی فوج کے ساتھ خانہ کعبہ پر حملہ آور ہوا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے اس گھر کی حفاظت فرمائی اور حملہ آور فوج کو چھوٹے چھوٹے پرندوں کے ذریعے ہلاک کردیا ۔ یہ بھی اس گھر کی فضیلت کی دلیل ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
{أَلَمْ تَرَ کَیْفَ فَعَلَ رَبُّکَ بِأَصْحَابِ الْفِیْلِ.أَلَمْ یَجْعَلْ کَیْدَہُمْ فِیْ تَضْلِیْلٍ. وَأَرْسَلَ عَلَیْہِمْ طَیْْرًا أَبَابِیْلَ.تَرْمِیْہِم بِحِجَارَۃٍ مِّن سِجِّیْلٍ. فَجَعَلَہُمْ کَعَصْفٍ مَّأْکُول} [2]
’’کیا آپ نے دیکھا نہیں کہ آپ کے رب نے ہاتھی والوں سے کیا سلوک کیا ؟کیااس نے ان کی تدابیر کوبے کار نہیں بنا دیا تھا ؟ اور ان پر پرندوں کے غول کے غول بھیج دیے جو ان پر کنکروں کے پتھر پھینکتے تھے ، پھر انھیں یوں بنا دیا جیسے کھایا ہوا بھوسا ہو ۔ ‘‘
یہ واقعہ مختصراً یوں ہے کہ یمن میں اہلِ حبشہ کی عیسائی حکومت قائم تھی اور ( ابرھہ نامی ایک شخص اس کا گورنر تھا۔ وہ بیت اللہ کی عزت وعظمت سے بہت حسد کرتا تھا اور وہ یہ چاہتا تھا کہ عرب بھر میں صنعاء کو وہی حیثیت حاصل ہو جائے جو مکہ کو حاصل ہے اور خانہ کعبہ کی وجہ سے جو سیاسی ، تمدنی ، تجارتی اور معاشی فوائد قریشِ مکہ حاصل کر رہے ہیں وہ ہماری حکومت کو حاصل ہوں۔ اسی غرض سے اس نے صنعاء میں ایک عالیشان کلیسا تعمیر کرایا
کلیسا کی عمارت خانہ کعبہ کے مقابلہ میں بڑی پر شکوہ تھی لیکن اس کے باوجود لوگ اس کی طرف متوجہ نہ ہوئے ، بلکہ ہوا یوں کہ ایک دن کسی نے خفیہ طور پر اس میں پاخانہ کر دیا جس سے اَبرھہ کو کعبہ پر چڑھائی کرنے اور اسے تباہ وبرباد کرنے کا بہانہ ہاتھ آگیا۔چنانچہ اس نے ساٹھ ہزار افراد پر مشتمل ایک لشکر جرار تیار کیا،اس لشکر میں تیرہ ہاتھی بھی تھے۔یہ لشکر یمن سے روانہ ہوا۔راستے میں جس نے بھی مزاحمت کی اسے شکست کا مزہ چکھنا
[1] الحج 22:25
[2] الفیل105:5-1