کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 457
خوبصورت ہو ( تو کیا یہ بھی تکبر ہے ؟ ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِنَّ اللّٰہَ جَمِیْلٌ یُحِبُّ الْجَمَالَ،اَلْکِبْرُ بَطْرُ الْحَقِّ وَغَمْطُ النَّاسِ[1]))
’’ بے شک اللہ تعالیٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے ۔ کبر یہ ہے کہ حق بات کو ٹھکرا دیا جائے اور لوگوں کو حقیر سمجھا جائے ۔ ‘‘
لہٰذا ایامِ عید کی خوشی میں بڑائی اور فخر وغرور کی ملاوٹ نہیں ہونی چاہئے ۔ بلکہ لوگوں سے خندہ پیشانی اور عاجزی وانکساری کے ساتھ سے میل ملاقات رکھنی چاہئے اور اپنے گھر والوں ، رشتہ داروں اور دوست احباب کے ساتھ اظہارِ محبت کرنا چاہئے ۔
2۔ داڑھی منڈوانا یا اسے چھوٹا کرانا
بہت سارے لوگ عام طور پر بھی داڑھی منڈواتے یا اسے چھوٹا کراتے ہیں اور عید کے موقعہ پر تو اِس کا اور زیادہ اہتمام کیا جاتا ہے ۔حالانکہ ایسا کرنا حرام ہے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
(( خَالِفُوا الْمُشْرِکِیْنَ،وَفِّرُوا اللِّحٰی،وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ[2]))
’’ تم مشرکین کی مخالفت کرتے ہوئے داڑھیوں کو بڑھاؤ اور موچھوں کو چھوٹا کرو ۔ ‘‘
دوسری روایت میں فرمایا :
(( جُزُّوا الشَّوَارِبَ،وَأَرْخُوا اللِّحٰی،خَالِفُوا الْمَجُوْسَ [3]))
’’ تم موچھیں کاٹو اور داڑھیاں لٹکاؤ ۔ مجوسیوں کی مخالفت کرو ۔ ‘‘
جبکہ آج کل بہت سارے مسلمان رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ان ارشادات کے بالکل برعکس موچھیں بڑی بڑی رکھ لیتے ہیں اور داڑھی یا منڈوا دیتے ہیں یا اسے چھوٹا کرا دیتے ہیں اوریوں وہ مشرکین اور مجوس کی موافقت کرتے ہیں جن کی مخالفت کرنے کا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیاہے۔
3۔ غیر محرم عورتوں سے مصافحہ کرنا
بہت سارے لوگ خصوصا ایام عید میں جب ایک دوسرے کے گھر میں جاتے ہیں تو غیر محرم عورتوں سے
[1] صحیح مسلم :91
[2] صحیح البخاری:5892،5893،صحیح مسلم :259
[3] صحیح مسلم:260