کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 455
کی آواز ۔ ‘‘ اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے بقول گانا نفاق پیدا کرتا ہے : (اَلْغِنَائُ یُنْبِتُ النِّفَاقَ فِی الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَائُ الزَّرْعَ ) [1] ’’ گانا دل میں یوں نفاق پیدا کرتا ہے جس طرح پانی کھیتی کو پیدا کرتا ہے ۔ ‘‘ خلاصہ یہ ہے کہ ایام عید میں خوشی کا اظہار ضرور کریں مگر جو دلائل ہم نے ابھی ذکر کئے ہیں ان کے پیشِ نظر گانا اور موسیقی وغیرہ سے اجتناب کرنا لازم ہے ۔ ایامِ عید میں بعض منکرات کا ارتکاب برادران اسلام ! خاص طور پر ایامِ عید کے دوران بعض منکرات دیکھنے میں آتے ہیں جن پر تنبیہ کرنا ضروری ہے ۔ ان منکرات میں سے چند ایک یہ ہیں : 1۔ کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹکانا اور تکبر اور بڑائی کا اظہار کرنا بہت سارے لوگ ایام عید میں جو لباس پہنتے ہیں وہ ٹخنوں سے نیچے لٹک رہا ہوتا ہے جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (( ثَلَاثَۃٌ لَا یُکَلِّمُہُمُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلَا یَنْظُرُ إِلَیْہِمْ ،وَلَا یُزَکِّیْہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیْمٌ )) ’’ تین قسم کے لوگوں سے اللہ تعالیٰ قیامت کے روز نہ بات چیت کرے گا ، نہ ان کی طرف دیکھے گا اور نہ انھیں پاک کرے گا اوران کیلئے دردناک عذاب ہو گا ۔ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ الفاظ تین بار کہے ۔ تو حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے کہا : وہ یقینا ذلیل وخوار ہونگے اور خسارہ پائیں گے ۔ یا رسول اللہ ! وہ کون ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( اَلْمُسْبِلُ إِزَارَہُ،وَالْمَنَّانُ،وَالْمُنْفِقُ سِلْعَتَہُ بِالْحَلِفِ الْکَاذِبِ[2])) ’’ اپنے تہ بند کو نیچے لٹکانے والا ، احسان جتلانے والا اور اپنے سودے کو جھوٹی قسم کھا کر بیچنے والا ۔ ‘‘ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَا أَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ مِنَ الْإِزَارِ فَفِی النَّارِ )) [3]
[1] قال الألبانی فی تحریم آلات الطرب،ص 13: إسنادہ جید [2] صحیح مسلم:106 [3] صحیح البخاری:5787