کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 454
حرمت کے جو دلائل ہم نے ذکر کئے ہیں وہ یقینی طور پر ہرسمجھدار آدمی کیلئے کافی ہیں ،ان کے علاوہ ایک اور دلیل بھی پیشِ خدمت ہے جس میں پوری صراحت کے ساتھ ڈھول وغیرہ کو حرام قرار دیا گیا ہے ۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِنَّ اللّٰہَ حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْخَمْرَ وَالْمَیْسِرَ وَالْکُوْبَۃَ وَقَالَ : کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ[1])) ’’ بے شک اللہ تعالیٰ نے تم پرشراب ، جوا اور ڈھول کو حرام کردیا ہے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے ۔ ‘‘ ان واضح ترین دلائل کے بعد اب کسی کے ذہن میں شک نہیں رہنا چاہئے اور اِس بات پر یقین کر لینا چاہئے کہ گانا اور موسیقی حرام ہے ۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ’’ روشن خیال ‘‘ لوگوں کے اسی فتوی کی بناء پر اب بہت سارے لوگ موسیقی کو دل بہلانے اور فارغ اوقات کو مشغول کرنے کا بہترین ذریعہ تصور کرتے ہیں حالانکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اور پیشین گوئی کرتے ہوئے فرمایا کہ جب آلاتِ موسیقی پھیل جائیں گے ، گانے عام ہو جائیں گے اور شراب نوشی کو حلال تصور کر لیا جائے گا تو اُس وقت اللہ کا سخت عذاب نازل ہو گا ۔ جیسا کہ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( سَیَکُونُ فِی آخِرِ الزَّمَانِ خَسْفٌ وَقَذْفٌ وَمَسْخٌ،قِیْلَ: وَمَتٰی ذَلِکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ؟قَالَ:إِذَا ظَہَرَتِ الْمَعَازِفُ وَالقَیْنَاتُ وَاسْتُحِلَّتِ الْخَمْرُ)) [2] ’’ آخری زمانے میں لوگوں کو زمین میں دھنسایا جائے گا ، ان پر پتھروں کی بارش کی جائے گی اور ان کی شکلیں مسخ کی جائیں گی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ ایسا کب ہو گا ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب آلاتِ موسیقی پھیل جائیں گے ، گانے والیاں عام ہو جائیں گی اور شراب کو حلال سمجھا جائے گا ۔‘‘ اسلامی بھائیو!گانا بجانا کیسے جائز اور مباح ہو سکتا ہے جبکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گانے بجانے کی آواز کو ملعون قرار دیا ہے ۔ جیساکہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( صَوْتَانِ مَلْعُونَانِ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ:مِزْمَارٌ عِنْدَ نِعْمَۃٍ وَرَنَّۃٌ عِنْدَ مُصِیْبَۃٍ[3])) ’’ دو آوازیں دنیا وآخرت میں ملعون ہیں:خوشی کے وقت گانے بجانے کی آواز اور مصیبت کے وقت رونے
[1] سنن أبی داؤد:3696 وصححہ الألبانی [2] صحیح الجامع للألبانی:3665 [3] صحیح الجامع للألبانی:3695