کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 412
’’ بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق اور لیل ونہار کی گردش میں ان عقل والوں کیلئے بہت سی نشانیاں ہیں جو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے پہلووں کے بل لیٹے ہوئے اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے رہتے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں غور وفکر کرتے رہتے ہیں ۔ ( اور کہتے ہیں کہ) اے ہمارے رب ! تو نے انہیں بے کار نہیں پیدا کیا ہے ، تو ہر عیب سے پاک ہے ، پس تو ہمیں آگ کے عذاب سے بچا ۔ اے ہمارے رب ! تو جس کو جہنم میں داخل کردے گا اس کو ذلیل ورسوا کردے گا اور ظالموں کا کوئی مدد گار نہ ہو گا ۔ اے ہمارے رب ! ہم نے ایک منادی کو سنا جو ایمان لانے کیلئے پکار رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ تم اپنے رب پر ایمان لے آؤ ۔ چنانچہ ہم ایمان لے آئے ۔اے ہمارے رب! لہٰذا تو ہمارے گناہوں کو معاف کردے اور ہماری خطاؤں سے درگذر فرما اور ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ فوت کرنا ۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ انتہائی معاف کرنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے جو چیز انسان کو بار بار اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرنے اور اس کی طرف رجوع کرنے پر زیادہ آمادہ کرتی ہے وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ’’ غفور رحیم ‘‘ہے ، توبہ قبول کرنے والا اور کثرت سے توبہ کرنے والوں سے محبت کرنے والا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : {أَلَمْ یَعْلَمُوْا أَنَّ اللّٰہَ ہُوَ یَقْبَلُ التَّوْبَۃَ عَنْ عِبَادِہٖ وَیَأْخُذُ الصَّدَقَاتِ وَأَنَّ اللّٰہَ ہُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ } [1] ’’ کیا یہ نہیں جانتے کہ اللہ ہی اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا اور وہی صدقات کو قبول فرماتا ہے ! اور یقینا اللہ تعالیٰ ہی انتہائی توبہ قبول کرنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے ۔ ‘‘ نیز فرمایا : {وَہُوَ الَّذِیْ یَقْبَلُ التَّوْبَۃَ عَنْ عِبَادِہِ وَیَعْفُو عَنِ السَّیِّئَاتِ وَیَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ.وَیَسْتَجِیْبُ الَّذِیْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَیَزِیْدُہُم مِّن فَضْلِہِ}[2] ’’ اور وہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول فرماتا اور گناہوں سے درگذر کرتا ہے اور جو کچھ تم کر رہے ہو (سب)جانتا ہے اور ایمان والوں اور نیکو کار لوگوں کی دعائیں قبول کرتا اور انھیں اپنے فضل سے اور زیادہ عطا کرتا ہے ۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت ومغفرت کا ذکرکرکے اپنے گناہگار بندوں کو دعوت دیتا ہے کہ آؤ مجھ سے معافی
[1] التوبۃ9 :104 [2] الشوری 42:26-25