کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 411
یوں معافی مانگی :
{ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَکَ إِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ}[1]
’’ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، تو پاک ہے ، بے شک میں ظالموں میں سے تھا ۔ ‘‘
اورجہاں تک امام الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا تعلق ہے تو آپ اس قدر کثرت سے استغفار اور توبہ کرتے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم صرف ایک مجلس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے یہ دعا سو مرتبہ سنتے تھے :
(( رَبِّ اغْفِرْ لِی وَتُبْ عَلَیَّ إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الْغَفُوْرُ[2]))
’’ اے میرے رب ! مجھے معاف کردے اور میری توبہ قبول فرما ، یقینا تو ہی خوب توبہ قبول کرنے والا ، بڑا معاف کرنے والا ہے ۔ ‘‘
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیارے صحابی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو استغفار اور توبہ کیلئے ایک دعا سکھلائی اور انھیں ہر نماز میں اس کے پڑھنے کا حکم دیا جو یہ ہے :
(( اَللّٰہُمَّ إِنِّی ظَلَمْتُ نَفْسِی ظُلْمًا کَثِیْرًا وَلَا یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَاغْفِرْ لِی مَغْفِرَۃً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِی إِنَّکَ أَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ)) [3]
’’ اے اللہ ! میں نے اپنے آپ پر بہت ظلم کیا ہے اور تیرے سوا گناہوں کو معاف کرنے والا کوئی نہیں ، لہٰذا تو مجھے اپنے فضل وکرم سے معاف کردے اور مجھ پر رحم کر۔ یقینا تو ہی بڑا معاف کرنے والا اور نہایت رحم کرنے والا ہے ۔ ‘‘
یاد رہے کہ استغفار وتوبہ صرف انبیاء کرام علیہم السلام کا ہی شیوہ نہ تھا بلکہ اللہ تعالیٰ نے اسے ہر عقلمند اور تمام اہلِ دانش کی ایک اہم صفت قرار دیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
{إِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلاَفِ اللَّیْْلِ وَالنَّہَارِ لَآیَاتٍ لِّأُوْلِیْ الْأَلْبَابِ.الَّذِیْنَ یَذْکُرُونَ اللّٰہَ قِیَامًا وَّقُعُودًا وَّعَلٰی جُنُوبِہِمْ وَیَتَفَکَّرُونَ فِیْ خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ ہَذَا بَاطِلاً سُبْحَانَکَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِِ. رَبَّنَا إِنَّکَ مَنْ تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَیْتَہُ وَمَا لِلظَّالِمِیْنَ مِنْ أَنْصَارٍ.رَبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِیًا یُّنَادِیْ لِلْإِیْمَانِ أَنْ آمِنُوْا بِرَبِّکُمْ فَآمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَکَفِّرْ عَنَّا سَیِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ} [4]
[1] الانبیاء21:87
[2] الصحیحۃ:556
[3] صحیح البخاری:834،صحیح مسلم:2705
[4] آل عمران 3:193-190