کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 398
اسی طرح جب حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ نے ہجرت سے پہلے مدینہ منورہ میں دعوت کا آغاز کیا تو حضرت اسعد بن زرارۃ رضی اللہ عنہ کے ہمراہ سعد بن معاذ اور اسید بن حضیرکے پاس گئے جو اُس وقت تک مسلمان نہیں ہوئے تھے ۔ اِن دونوں نے حضرت مصعب رضی اللہ عنہ اور حضرت اسعد رضی اللہ عنہ کو دھمکی دی کہ وہ چلے جائیں ورنہ انھیں قتل کر دیا جائے گا ۔ حضرت مصعب رضی اللہ عنہ نے کہا : آپ ہماری بات سن لیں ، اگر آپ کو پسند آئے تو قبول کر لینا ورنہ ہم چلے جائیں گے ۔وہ دونوں جب ان کی بات سننے پر راضی ہو گئے تو حضرت مصعب رضی اللہ عنہ نے انھیں اسلام کے بارے میں بتایا اور قرآن پڑھ کر سنایا ۔ چنانچہ وہ دونوں مسلمان ہوگئے ۔ نہ صرف وہ دونوں بلکہ ان کے قبیلوں کے تمام لوگ بھی مسلمان ہو گئے۔[1]
یہ اور اِس طرح کے دیگر کئی واقعات اِس بات کی دلیل ہیں کہ قرآن کے دشمن بھی اِس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے ۔ لہٰذا مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اِس قرآن کی طرف راغب ہوں اور اسکی تلاوت کے ساتھ اِس میں غور وفکر بھی کریں تاکہ ان پر بھی اس کا اثر ہو ۔ یاد رہے کہ قرآن کا اثر اسی شخص پر ہوتا ہے جو اسے حاضر دماغی سے پڑھے یا سنے اور پوری توجہ اس کی طرف رکھے ۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:{إِنَّ فِیْ ذَلِکَ لَذِکْرَی لِمَن کَانَ لَہُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَی السَّمْعَ وَہُوَ شَہِیْدٌ}[2]
’’بے شک اس میں اُس شخص کیلئے نصیحت ہے جو ( زندہ ) دل رکھتا ہو ، اور حضور قلب کے ساتھ متوجہ ہو کر سنتا ہو ۔‘‘
3۔ تلاوت اور تدبر کے ساتھ ساتھ قرآن مجید پر عمل بھی کرناچاہئے بلکہ اسے دستورِ حیات بناتے ہوئے اسی کی روشنی میں زندگی بسر کرنی چاہئے ۔ اس میں اللہ تعالیٰ کے جو احکامات مذکور ہیں ان پرعمل کرنا چاہئے اور جو اللہ تعالیٰ کی محرمات ہیں ان سے پرہیز کرنا چاہئے ۔ قرآن مجید میں جو پہلی قوموں کے عبرتناک واقعات مذکور ہیں ان سے سبق حاصل کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں سے بچنا چاہئے ۔ قرآن مجید میں اخلاق وکردار کے متعلق جو تعلیمات ہیں ان کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی اصلاح کرنی چاہئے ۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {وَہَـذَا کِتَابٌ أَنزَلْنَاہُ مُبَارَکٌ فَاتَّبِعُوہُ وَاتَّقُوا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ}[3]
’’ یہ کتاب جو ہم نے نازل کی ہے یہ بڑی با برکت ہے ۔ لہٰذا تم اس کی اتباع کرو اور ( اللہ تعالیٰ سے) ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے ۔ ‘‘
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِس کی توفیق دے اور قرآن مجید کو ہمارے لئے حجت بنائے ۔
[1] الرحیق المختوم،ص 145-144
[2] ق50:37
[3] الأنعام6:155