کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 396
تلاوت کرنے والے پر اور اسی طرح سننے والوں پر بھی بڑا اثر ہوتا ہے ۔
قرآن مجید کی تاثیر کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
{اَللّٰہُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِیْثِ کِتَابًا مُّتَشَابِہًا مَّثَانِیَ تَقْشَعِرُّ مِنْہُ جُلُودُ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّہُمْ ثُمَّ تَلِیْنُ جُلُودُہُمْ وَقُلُوبُہُمْ إِلَی ذِکْرِ اللّٰہِ ذَلِکَ ہُدَی اللّٰہِ یَہْدِیْ بِہِ مَنْ یَّشَائُ وَمَن یُّضْلِلِ اللّٰہُ فَمَا لَہُ مِنْ ہَادٍ } [1]
’’ اللہ تعالیٰ نے بہترین کلام نازل کیا جو ایسی کتاب ہے کہ اس کے مضامین ملتے جلتے اور بار بار دہرائے جاتے ہیں۔ اس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں ۔ پھر ان کی جلد اور ان کے دل نرم ہو کر اللہ کے ذکر کی طرف راغب ہوتے ہیں ۔ یہی اللہ کی ہدایت ہے ، اِس کے ذریعے اللہ جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور جسے اللہ گمراہ کرے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں ۔ ‘‘
اِس آیت کریمہ سے معلوم ہوا کہ جو لوگ واقعتا اللہ سے ڈرنے والے ہوں ، خشوع کے ساتھ کلام اللہ کی تلاوت کرنے والے ہوں اور اس میں غور وفکر کرنے والے ہوں تلاوتِ قرآن سے ان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور ان کے دلوں پر رقت طاری ہوتی ہے ۔ پھر اُس سے ان کے دلوں میں اللہ کے ذکر کی طرف اور زیادہ رغبت پیدا ہوتی ہے ۔
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ارشاد فرمایا کہ
(( اِقْرَأْ عَلَیَّ الْقُرْآنَ )) ’’ مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ ۔ ‘‘
تو میں نے کہا : میں آپ کو پڑھ کر سناؤں جبکہ آپ پر ہی قرآن نازل ہوا ہے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہاں میں یہ پسند کرتا ہوں کہ کسی اور سے سنوں ۔
چنانچہ میں نے سورۃ النساء سے پڑھنا شروع کیا ۔جب میں اِس آیت پر پہنچا {فَکَیْفَ إِذَا جِئْنَا مِن کُلِّ أمَّۃٍ بِشَہِیْدٍ وَجِئْنَا بِکَ عَلَی ہَـؤُلاَئِ شَہِیْدًا} تو میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آنسو بہہ رہے ہیں ۔ [2]
قرآن مجید اِس قدر مؤثر ہے کہ اگر اسے پہاڑ پر نازل کیا جاتا تو وہ اللہ تعالیٰ کے ڈر کی وجہ سے ریزہ ریزہ ہو جاتا۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :{لَوْ أَنزَلْنَا ہَذَا الْقُرْآنَ عَلَی جَبَلٍ لَّرَأَیْْتَہُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ وَتِلْکَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُہَا لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمْ یَتَفَکَّرُونَ } [3]
’’ اگر ہم اِس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو آپ دیکھتے کہ وہ دبا جا رہا ہے اور اللہ کے خوف کی وجہ سے
[1] الزمر39:23
[2] صحیح البخاری:4582،صحیح مسلم:800
[3] الحشر59:21