کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 391
حاملہ اونٹنیاں پائے ؟ ‘‘ ہم نے کہا : جی ہاں آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :(( فَثَلَاثُ آیَاتٍ یَقْرَأُ بِہِنَّ أَحَدُکُمْ فِی صَلَاتِہٖ خَیْرٌ لَّہُ مِنْ ثَلَاثِ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ سِمَانٍ)) [1] ’’ تم میں سے کوئی شخص اپنی نماز میں تین آیات کی تلاوت کرے ، یہ اس کیلئے تین موٹی تازی حاملہ اونٹنیوں سے بہتر ہے ۔ ‘‘ اور حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم ’ صفہ ‘ میں بیٹھے ہوئے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا : ’’ تم میں سے کون ہے جو یہ پسند کرتا ہو کہ وہ ہر روز صبح سویرے ’ بطحان‘ یا ’عقیق ‘ میں جائے ، پھروہاں سے دو موٹی تازی اونٹنیاں بغیر کسی گناہ اور قطع رحمی کے لے آئے ؟ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم سب یہ پسند کرتے ہیں ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(( أَفَلَا یَغْدُو أَحَدُکُمْ إِلَی الْمَسْجِدِ فَیَعْلَمَ أَوْ یَقْرَأَ آیَتَیْنِ مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ خَیْرٌ لَہُ مِنْ نَاقَتَیْنِ،وَثَلَاثٌ خَیْرٌ لَہُ مِنْ ثَلَاثٍ، وَأَرْبَعٌ خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَرْبَعٍ ، وَمِنْ أَعْدَادِہِنَّ مِنَ الْإِبِلِ [2])) ’’ تو کیا تم میں سے کوئی شخص صبح سویرے مسجد میں نہیں جاتا جہاں وہ کتاب اللہ کی دو آیات کا علم حاصل کرے یا ان کی تلاوت کرے ،یہ اس کیلئے دو اونٹنیوں سے بہتر ہے ۔ ا ور تین آیات تین اونٹنیوں سے اور چار آیات چار اونٹنیوں سے بہتر ہیں ۔ پھر اسی طرح ہر آیت ایک ایک اونٹ سے بہتر ہوگی ۔‘‘ نماز میں بکثرت قرآن مجید پڑھنے والا آدمی قابل رشک ہے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَا حَسَدَ إِلَّا فِیْ اثْنَتَیْنِ:رَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ الْقُرْآنَ فَہُوَ یَقُوْمُ بِہٖ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ،وَرَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ مَالًا فَہُوَ یُنْفِقُہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ[3]))
[1] صحیح مسلم :802 [2] صحیح مسلم :803 [3] صحیح البخاری:5025،صحیح مسلم :815