کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 387
درد وغیرہ کی کوئی تکلیف ہوتی تو ان میں سے بیشتر لوگ شفا یاب ہو گئے ۔[1] ایسا کیوں نہ ہو جبکہ سورۃ الفاتحہ ہی قرآن مجید کی سب سے عظیم سورت ہے ۔ حضرت ابو سعید المعلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مسجد میں نماز پڑھ رہا تھا کہ اس دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گذرے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا لیکن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر نہ ہو ا یہاں تک کہ میں نے نماز مکمل کر لی ۔ پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : (( مَا مَنَعَکَ أَنْ تَأْتِیَ ؟ )) ’’ تمہیں کس بات نے میرے پاس آنے سے روکا ؟ ‘‘ میں نے عرض کی : اے اللہ کے رسول ! میں نماز پڑھ رہا تھا ۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : أَلَمْ یَقُلِ اللّٰہُ:{یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اسْتَجِیْبُوْا لِلّٰہِ وَلِلرَّسُوْلِ إِذَا دَعَاکُمْ لِمَا یُحْیِیْکُمْ} ’’ کیا اللہ تعالیٰ نے نہیں فرمایا: اے ایمان والو ! اللہ اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا حکم مانو جبکہ رسول تمھیں اُس چیز کی طرف بلائے جو تمہارے لئے زندگی بخش ہو۔ ‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَلَا أُعَلِّمُکَ أَعْظَمَ سُوْرَۃٍ فِی الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ تَخْرُجَ مِنَ الْمَسْجِدِ ؟ )) ’’ کیا میں تمھیں مسجد سے نکلنے سے پہلے قرآن کی سب سے عظیم سورت کے بارے میں نہ بتلاؤں ؟ ‘‘ اس کے بعد جب ہم مسجد سے باہر نکلنے لگے تو میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا تھا کہ میں تمھیں قرآن مجید کی سب سے عظیم سورت کے بارے میں بتلاؤں گا ! توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(( اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ ہِیَ السَّبْعُ الْمَثَانِی وَالْقُرْآنُ الْعَظِیْمُ الَّذِیْ أُوْتِیْتُہُ )) [2] ’’وہ سورۃ الفاتحہ ہے اور یہ وہی سورت ہے جس کی سات آیات باربار دھرائی جاتی ہیں اور یہی سورت وہ قرآن عظیم ہے جو مجھے دیا گیا ہے ۔‘‘ تلاوتِ قرآن مجید کی فضیلت قرآن مجید دنیا میں اللہ تعالیٰ کی واحد کتاب ہے جس کی تلاوت کی جائے تو اس کے ایک ایک حرف پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔ جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
[1] الجواب الکافی،ص16 [2] صحیح البخاری:4647،5006