کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 369
رب ! میں نے اسے کھانے سے اور شہوت سے روکے رکھا ، اس لئے تو اس کے حق میں میری شفاعت قبول کر لے اور قرآن کہے گا : میں نے اسے رات کو سونے سے روکے رکھا ، لہٰذا تو اس کے حق میں میری شفاعت قبول کر لے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : چنانچہ ان دونوں کی شفاعت قبول کر لی جائے گی ۔ ‘‘ (۶) روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک کستوری سے بھی زیادہ اچھی ہے جی ہاں ! روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک کستوری سے بھی زیادہ اچھی ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لَخَلُوْفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْیَبُ عِنْدَ اللّٰہِ مِنْ رِیْحِ الْمِسْکِ[1])) ’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے ! روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری سے بھی زیادہ اچھی ہے۔ ‘‘ (۷) روزے کی حالت میں خاتمہ ہو جائے تووہ سیدھا جنت میں جائے گا حضرت حذیفۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَنْ قَالَ َلا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ،خُتِمَ لَہُ بِہَا،دَخَلَ الْجَنَّۃَ،وَمَنْ صَامَ یَوْمًا اِبْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ،خُتِمَ لَہُ بِہَا،دَخَلَ الْجَنَّۃَ،وَمَنْ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ اِبْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ،خُتِمَ لَہُ بِہَا،دَخَلَ الْجَنَّۃَ [2])) ’’ جس شخص نے لا إلہ إلا اللّٰه کہا اور اسی پر اس کا خاتمہ ہو گیا وہ سیدھا جنت میں جائے گا اور جس شخص نے اللہ کی رضا کی خاطر ایک دن کا روزہ رکھا اور اسی حالت میں اس کا خاتمہ ہو گیا تو وہ بھی سیدھا جنت میں جائے گا ، اور جس شخص نے اللہ کی رضا کی خاطر صدقہ کیا اور اسی وقت اس کا خاتمہ ہو گیا تو وہ بھی سیدھا جنت میں جائے گا ۔ ‘‘
[1] صحیح البخاری:1904،صحیح مسلم:1151 [2] مسند أحمد:350/38 :23324 وہو حدیث صحیح لغیرہ کما قال محقق المسند، وصححہ الألبانی فی صحیح الترغیب والترہیب :985