کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 363
’’بے شک یہ مہینہ تمھارے پاس آ چکا ہے ۔ اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے اور جو شخص اس سے محروم ہو جاتا ہے وہ مکمل خیر سے محروم ہو جاتا ہے اور اس کی خیر سے تو کوئی حقیقی محروم ہی محروم رہ سکتا ہے ۔ ‘‘
(۷) رمضان میں عمرہ حج کے برابر
اس عظیم الشان مہینے کی ساتویں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں عمرہ حج کے برابر ہوتا ہے ۔ جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری خاتون کو فرمایا :
(( فَإِذَا جَائَ رَمَضَانُ فَاعْتَمِرِیْ،فَإِنَّ عُمْرَۃً فِیْہِ تَعْدِلُ حَجَّۃً [1]))
’’ جب ماہِ رمضان آجائے تو تم اس میں عمرہ کر لینا کیونکہ اس میں عمرہ حج کے برابر ہوتا ہے۔ ‘‘
ایک روایت میں اس حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری خاتون سے ‘ جسے ام سنان کہا جاتا تھا ‘ کہا : تم نے ہمارے ساتھ حج کیوں نہیں کیا ؟ تو اس نے سواری کے نہ ہونے کا عذر پیش کیا ، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( فَإِنَّ عُمْرَۃً فِیْ رَمَضَانَ تَقْضِیْ حَجَّۃً مَّعِیْ [2]))
’’ رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کی قضا ہے ۔ ‘‘یعنی جو شخص میرے ساتھ حج نہیں کر سکا وہ اگر رمضان میں عمرہ کر لے تو گویا اس نے میرے ساتھ حج کر لیا ۔
رمضان المبارک میں ضروری اعمال
رمضان المبارک کے چند خصائص ذکر کرنے کے بعد اب ہم وہ اعمال بیان کرتے ہیں جن کی خصوصی طور پر اس مہینے میں تاکید کی گئی ہے ۔
(۱) روزہ
رمضان المبارک کے خصوصی اعمال میں سب سے اہم عمل روزہ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے روزے ہر مکلف مسلمان پر فرض کئے ہیں۔ فرمان الٰہی ہے :
[1] صحیح البخاری:1782،صحیح مسلم:1256
[2] صحیح البخاری:1863،صحیح مسلم:1256