کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 362
(۳) جنت کے دروازوں کا کھولا جانا
(۴) جہنم کے دروازوں کا بند کیا جانا
(۵) سرکش شیطانوں کا جکڑا جانا
یہ تینوں امور بھی رمضان المبارک کی خصوصیات میں سے ہیں ۔ جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( إِذَا کَانَ أَوَّلُ لَیْلَۃٍ مِنْ شَہْرِ رَمَضَانَ صُفِّدَتِ الشَّیَاطِیْنُ وَمَرَدَۃُ الْجِنِّ ، وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ،فَلَمْ یُفْتَحْ مِنْہَا بَابٌ ،وَفُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ فَلَمْ یُغْلَقْ مِنْہَا بَابٌ،وَیُنَادِی مُنَادٍ:یَا بَاغِیَ الْخَیْرِ أَقْبِلْ،وَیَا بَاغِیَ الشَّرِّ أَقْصِرْ[1]))
’’جب ماہِ رمضان کی پہلی رات آتی ہے تو شیطانوں اور سرکش جنوں کو جکڑ دیا جاتا ہے۔ جہنم کے دروازے بند کردئے جاتے ہیں اور اس کا کوئی دروازہ کھلا نہیں چھوڑا جاتا اور جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں اور اس کا کوئی دروازہ بند نہیں چھوڑا جاتا اور ایک اعلان کرنے والا پکار کر کہتا ہے :’’ اے خیر کے طلبگار ! آگے بڑھ اور اے شر کے طلبگار ! اب تو رک جا ۔ ‘‘
(۶) ایک رات ۔۔۔ ہزار مہینوں سے بہتر
ماہِ رمضان المبارک کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۔ فرمان الٰہی ہے :
{ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَہْرٍ}[2]
’’ لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۔ ‘‘
اور حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ماہِ رمضان شروع ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِنَّ ہَذَا الشَّہْرَ قَدْ حَضَرَکُمْ ، وَفِیْہِ لَیْلَۃٌ خَیْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَہْرٍ ، مَنْ حُرِمَہَا فَقَدْ حُرِمَ الْخَیْرَ کُلَّہُ ، وَلاَ یُحْرَمُ خَیْرَہَا إِلَّا مَحْرُوْمٌ)) [3]
[1] سنن الترمذی وسنن ابن ماجہ ،صحیح الترغیب والترھیب للألبانی:998
[2] القدر97:3
[3] سنن ابن ماجہ:1644،صحیح الترغیب والترھیب:1000