کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 361
اور فرمایا :{ إِنَّا أَنْزَلْنَاہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ }[1] ’’ ہم نے اسے لیلۃ القدر میں نازل کیا ‘‘ (۲) جہنم سے آزادی اس مبارک مہینے کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ اس میں اللہ تعالیٰ اپنے بہت سارے بندوں کو جہنم سے آزادی نصیب کرتا ہے ۔ جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِنَّ لِلّٰہِ تَعَالٰی عِنْدَ کُلِّ فِطْرٍ عُتَقَائُ مِنَ النَّارِ،وَذَلِکَ فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ[2])) ’’بے شک اللہ تعالیٰ ہر افطاری کے وقت بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے اور ایسا ہر رات کرتا ہے۔‘‘ اور حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِنَّ لِلّٰہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی عُتَقَائَ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ ۔ یَعْنِیْ فِیْ رَمَضَانَ ۔ وَإِنَّ لِکُلِّ مُسْلِمٍ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ دَعْوَۃً مُسْتَجَابَۃً )) [3] ’’ بے شک اللہ تعالیٰ( رمضان المبارک میں ) ہر دن اور ہر رات بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے اور ہر دن اور ہر رات ہر مسلمان کی ایک دعا قبول کی جاتی ہے۔ ‘‘ ان احادیث کے پیشِ نظر ہمیں اللہ تعالیٰ سے خصوصی طور پر یہ دعا کرنی چاہئے کہ وہ ہمیں بھی اپنے ان خوش نصیب بندوں میں شامل کرلے جنھیں وہ اس مہینے میں جہنم سے آزاد کرتا ہے کیونکہ یہی اصل کامیابی ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّۃَ فَقَدْ فَازَ وَمَا الْحَیَاۃُ الدُّنْیَا إِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُوْرِ} [4] ’’ پھر جس شخص کو آگ سے دور کردیا گیا اور اسے جنت میں داخل کردیا گیا یقینا وہ کامیاب ہو گیا اور دنیا کی زندگی تو محض دھوکے کا سامان ہے ۔ ‘‘
[1] القدر 97: 1 [2] سنن ابن ماجہ:1643،صحیح الجامع الصغیر للألبانی:2170 [3] البزار ۔صحیح الترغیب والترہیب للألبانی:1002 [4] آل عمران3:185