کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 344
ارشاد باری تعالیٰ ہے :{إِن تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا ہِیَ وَإِن تُخْفُوہَا وَتُؤْتُوہَا الْفُقَرَائَ فَہُوَ خَیْْرٌ لَّکُمْ وَیُکَفِّرُ عَنکُمْ مِّن سَیِّئَاتِکُمْ وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِیْرٌ}[1] ’’ اگر تم خیرات ظاہراً دو تووہ بھی خوب ہے اور اگر پوشیدہ دو اور دو بھی اہلِ حاجت کو تو وہ خوب تر ہے۔ اور (اس طرح کا دینا) تمہارے گناہوں کو بھی دور کر دے گا۔ اور اللہ کو تمہارے سب کاموں کی خبر ہے ۔ ‘‘ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : (( صَدَقَۃُ السِّرِّ تُطْفِیئُ غَضَبَ الرَّبِّ[2])) ’’ خفیہ طور پر صدقہ اللہ تعالیٰ کے غضب کو بجھا دیتا ہے ۔ ‘‘ نیز خرچ کرنے کے بعض آداب سکھلاتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : {وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَیْْرٍ فَلأنفُسِکُمْ وَمَا تُنفِقُونَ إِلاَّ ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَیْْرٍ یُّوَفَّ إِلَیْْکُمْ وَأَنتُمْ لاَ تُظْلَمُونَ. لِلْفُقَرَائِ الَّذِیْنَ أُحصِرُوا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ لاَ یَسْتَطِیْعُونَ ضَرْبًا فِی الأَرْضِ یَحْسَبُہُمُ الْجَاہِلُ أَغْنِیَائَ مِنَ التَّعَفُّفِ تَعْرِفُہُمْ بِسِیْمَاہُمْ لاَ یَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَیْْرٍ فَإِنَّ اللّٰہَ بِہِ عَلِیْمٌ}[3] ’’ اور (مومنو) تم جو مال خرچ کرو گے تو اُس کا فائدہ تمہی کو ہے ۔ اور تم تو جو خرچ کرو گے اللہ کی خوشنودی کیلئے کرو گے ۔ اور جو مال تم خرچ کرو گے وہ تمہیں پوراپورا دیدیا جائے گا اورتمہارا کچھ نقصان نہ کیا جائے گا ۔ (اور ہاں تم جو خرچ کرو گے تو) اُن حاجتمندوں کیلئے جو اللہ کی راہ میں رُکے بیٹھے ہیں اور زمین میں کسی طرف جانے کی طاقت نہیں رکھتے (اور مانگنے سے عار رکھتے ہیں) یہاں تک کہ نہ مانگنے کی وجہ سے ناواقف شخص اُن کو غنی خیال کرتا ہے ۔ اور تم چہرے سے اُن کو صاف پہچان لو گے (کہ حاجتمند ہیں اور شرم کے سبب) لوگوں سے (منہ پھوڑ کر اور) لپٹ کر نہیں مانگ سکتے ۔ اور تم جو مال خرچ کرو گے کچھ شک نہیں کہ اللہ اُس کو جانتا ہے ۔‘‘ جہاں تک احسان جتلانے اور اذیت پہنچانے کا تعلق ہے تو اللہ تعالیٰ نے صرف ان خرچ کرنے والوں سے اجر وثواب کا وعدہ فرمایا ہے جو خرچ کرنے کے بعد ان دونوں چیزوں سے اجتناب کرتے ہیں۔ ارشاد ہے : {اَلَّذِیْنَ یُنفِقُونَ أَمْوَالَہُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ثُمَّ لاَ یُتْبِعُونَ مَا أَنفَقُوا مَنًّا وَّلاَ أَذًی لَّہُمْ أَجْرُہُمْ عِندَ رَبِّہِمْ وَلاَ خَوْفٌ عَلَیْْہِمْ وَلاَ ہُمْ یَحْزَنُونَ } [4] ’’ جولوگ اپنا مال اللہ کے رستے میں خرچ کرتے ہیں پھر اُس کے بعد نہ اُس خرچ کا (کسی پر) احسان
[1] البقرۃ 2 :271 [2] السلسۃ الصحیحۃ للألبانی:1908 [3] البقرۃ 2 :273-272 [4] البقرۃ 2 :262