کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 342
اور بیوگان اور محتاجوں کی مدد کرنے والا اور ان پر خرچ کرنے والا شخص ایسے ہے جیسے اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والا ہو۔
حضرت صفوان بن سُلیم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( اَلسَّاعِیْ عَلَی الْأرْمَلَۃِ وَالْمِسْکِیْنِ کَالْمُجَاہِدِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ،أَوْ کَالَّذِیْ یَصُوْمُ النَّہَارَ وَیَقُوْمُ اللَّیْلَ)) [1]
’’ بیوگان اور مسکینوں پر خرچ کرنے والا آدمی ( اجر وثواب کے اعتبار سے ) ایسے ہے جیسے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا یا دن کو روزہ رکھنے والا اور رات کو قیام کرنے والا ہو ۔ ‘‘
6۔ روزہ داروں کا روزہ افطار کرانا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
(( مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا کَانَ لَہُ مِثْلُ أَجْرِہٖ غَیْرَ أَنَّہُ لَا یَنْقُصُ مِنْ أَجْرِ الصَّائِمِ شَیْئٌ)) [2]
’’ جو شخص کسی روزہ دار کا روزہ کھلواتا ہے تواسے بھی اتنا ہی اجر ملتا ہے جتنا روزہ دار کو ملتا ہے ۔ اور خود روزہ دار کے اجر میں بھی کوئی کمی نہیں آتی ۔ ‘‘
انفاق فی سبیل اللہ کا ثواب ضائع کرنے والے امور
1۔ریا کاری اور 2۔ احسان جتلانا
جو شخص محض اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے خرچ نہ کرے بلکہ صرف لوگوں کو دکھلانے یا اپنی تعریف سننے کیلئے خرچ کرے تو اس کی یہ نیت اس کے اجر وثواب کو ضائع کردیتی ہے۔
اسی طرح وہ شخص جو کسی کو صدقہ دینے یا اس پر خرچ کرنے کے بعد اسے اپنا احسان جتلائے یا لوگوں کے سامنے اسے رسوا کرکے اذیت پہنچائے تو اس کا صدقہ بھی برباد ہو جاتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :{یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا لاَ تُبْطِلُوا صَدَقَاتِکُم بِالْمَنِّ وَالأذَی کَالَّذِیْ یُنفِقُ مَالَہُ رِئَائَ النَّاسِ وَلاَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ فَمَثَلُہُ کَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَیْْہِ تُرَابٌ فَأَصَابَہُ وَابِلٌ فَتَرَکَہُ صَلْدًا لاَّ
[1] صحیح البخاری،6006
[2] سنن الترمذی،سنن النسائی،سنن ابن ماجہ،صحیح الترغیب والترھیب:1078