کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 306
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَنْ خَرَجَ مِنْ بَیْتِہٖ مُتَطَہِّرًا إِلیٰ صَلَاۃٍ مَّکْتُوْبَۃٍ،فَأَجْرُہُ کَأَجْرِ الْحَاجِّ الْمُحْرِمِ ۔۔۔) [1] ’’ جو آدمی اپنے گھر سے باوضو ہو کر فرض نماز کیلئے جاتا ہے تو اس کا ثواب اس حاجی کا سا ہوتا ہے جس نے احرام باندھا ہوا ہو ۔ ‘‘ 9۔نماز گناہوں کی آگ کو بجھاتی ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِنَّ لِلّٰہِ مَلَکًا یُنَادِی عِنْدَ کُلِّ صَلَاۃٍ : یَا بَنِی آدَمَ ! قُوْمُوْا إِلیٰ نِیْرَانِکُمُ الَّتِیْ أَوْقَدْتُّمُوْہَا فَأَطْفِئُوْہَا[2])) ’’ بے شک اللہ تعالیٰ نے ایک فرشتہ مقرر کر رکھا ہے جو ہر نماز کے وقت پکارکر کہتا ہے : اے بنو آدم ! کھڑے ہو جاؤ اور اپنی اس آگ کو بجھا دو جو تم نے ( اپنے گناہوں کے ذریعے ) جلائی ہے ۔ ‘‘ 10۔ پانچوں نمازیں پابندی کے ساتھ پڑھنے والا شخص صدیقین اور شہداء میں سے ہے۔ حضرت عمرو بن مرۃ الجہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ کا کیا خیال ہے ، اگر میں اس بات کی گواہی دوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برجق نہیںاور آپ اللہ کے رسول ہیں ۔ اس کے علاوہ میں پانچوں نمازیں پڑھتا رہوں ،زکاۃ ادا کرتا رہوںاور رمضان المبارک کے روزے بھی رکھتا رہوں اور اس کا قیام بھی کرتا رہوں تو میں کن لوگوں میں سے ہونگا ؟ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(( مِنَ الصِّدِّیْقِیْنَ وَالشُّہَدَائِ)) [3] ’’ تم صدیقین اور شہداء میں سے ہوگے ۔ ‘‘ 11۔ نماز آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( حُبِّبَ إِلَیَّ مِنَ الدُّنْیَا النِّسَائُ وَالطِّیْبُ،وَجُعِلَتْ قُرَّۃُ عَیْنِیْ فِی الصَّلَاۃِ [4]))
[1] سنن أبيداؤد:558وحسنہ الألبانی [2] رواہ الطبرانی وحسنہ الألبانی فی صحیح الترغیب والترہیب:358 [3] رواہ البزار وابن خزیمہ وابن حبان وصححہ الألبانی فی صحیح الترغیب والترہیب:361 [4] رواہ أحمد والنسائی وحسنہ الألبانی