کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 305
6۔نمازی جب بھی مسجد میں جاتا ہے تو اس کیلئے جنت میں مہمان نوازی تیار کی جاتی ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( مَنْ غَدَا إِلَی الْمَسْجِدِ أَوْ رَاحَ،أَعَدَّ اللّٰہُ لَہُ فِی الْجَنَّۃِ نُزُلًا ،کُلَّمَا غَدَا أَوْ رَاحَ [1]))
’’ جو شخص صبح کے وقت یا شام کے وقت مسجد میں جائے تو اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت میں مہمان نوازی تیار کرتا ہے ، وہ جب بھی جائے ، صبح کو یا شام کو ۔ ‘‘
7۔نمازی کیلئے فرشتے بھی دعا کرتے ہیں ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( صَلَاۃُ الرَّجُلِ فِیْ جَمَاعَۃٍ تَزِیْدُ عَلیٰ صَلَاتِہٖ فِیْ بَیْتِہٖ وَصَلَاتِہٖ فِیْ سُوْقِہٖ بِضْعًا وَّعِشْرِیْنَ دَرَجَۃً،وَذَلِکَ أَنَّ أَحَدَہُمْ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوْئَ،ثُمَّ أَتَی الْمَسْجِدَ ،لَا یَنْہَزُہُ إِلَّا الصَّلَاۃُ،لَا یُرِیْدُ إِلَّا الصَّلاَۃَ،فَلَمْ یَخْطُ خُطْوَۃً إِلَّا رُفِعَ لَہُ بِہَا دَرَجَۃٌ،وَحُطَّ عَنْہُ بِہَا خَطِیْئَۃٌ حَتّٰی یَدْخُلَ الْمَسْجِدَ،فَإِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ کَانَ فِی الصَّلَاۃِ مَا کَانَتِ الصَّلَاۃُ تَحْبِسُہُ،وَالْمَلاَئِکَۃُ یُصَلُّوْنَ عَلیٰ أَحَدِکُمْ مَادَامَ فِیْ مَجْلِسِہِ الَّذِیْ صَلّٰی فِیْہِ،یَقُوْلُوْنَ: اَللّٰہُمَّ ارْحَمْہُ،اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لَہُ،اَللّٰہُمَّ تُبْ عَلَیْہِ،مَا لَمْ یُؤْذِ فِیْہِ،مَا لَمْ یُحْدِثْ فِیْہِ)) [2]
’’ آدمی کی جماعت کے ساتھ نماز کا ثواب اس نماز سے بیس سے زیادہ گنا بڑھ جاتا ہے جسے وہ گھر میں یا بازار میں اکیلے پڑھے اور یہ اس طرح کہ جب کوئی شخص اچھی طرح سے وضو کرے ، پھر مسجد میں صرف نماز پڑھنے کی نیت سے آئے ، نماز کے علاوہ اس کا کوئی اور مقصد نہ ہو تو اس کے ایک ایک قدم پر اس کا ایک درجہ بلند ہوتااور ایک گناہ مٹا دیا جاتا ہے ، یہاں تک کہ وہ مسجد میں داخل ہو جائے ، پھرجب وہ مسجد میں پہنچ جاتا ہے تو جب تک وہ نماز کے انتظار میں بیٹھا رہتا ہے وہ ایسے ہے جیسے نماز پڑھ رہا ہو۔اور وہ جب تک اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہتا ہے فرشتے اس کیلئے دعا کرتے رہتے ہیں ، وہ کہتے ہیں : اے اللہ! اس پر رحم فرما ، اے اللہ! اس کی مغفرت فرما ، اے اللہ! اس کی توبہ قبول فرما ۔ وہ بدستور اسی طرح دعا کرتے رہتے ہیں جب تک وہ کسی کو اذیت نہ دے یا اس کا وضو نہ ٹوٹ جائے ۔ ‘‘
8۔نمازی کو اس حاجی کا ثواب ملتا ہے جس نے احرام باندھا ہوا ہو۔
[1] صحیح البخاری:662،صحیح مسلم:669
[2] صحیح البخاری:2119، صحیح مسلم:649