کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 302
’’پانچ نمازیں ، ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک ماہِ رمضان دوسرے ماہِ رمضان تک درمیان والے گناہوں کا کفارہ ہوتے ہیں ، بشرطیکہ وہ کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرے ۔ ‘‘
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( لَا یَتَوَضَّأُ رَجُلٌ مُسْلِمٌ،فَیُحْسِنُ الْوُضُوْئَ،فَیُصَلِّیْ صَلَاۃً إِلَّا غَفَرَ اللّٰہُ لَہُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الصَّلاَۃِ الَّتِیْ قَبْلَہَا)) [1]
’’ کوئی مسلمان آدمی جب اچھی طرح سے وضو کرے ، پھر کوئی نماز ادا کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے ان گناہوں کو معاف کردیتا ہے جو اس کے اور بعد میں آنے والی نماز کے درمیان ہوتے ہیں ۔ ‘‘
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( مَا مِنِ امْرِیئٍ مُسْلِمٍ تَحْضُرُہُ صَلَاۃٌ مَّکْتُوْبَۃٌ،فَیُحْسِنُ وُضُوْئَ ہَا وَخُشُوْٖعَہَا وَرُکُوْعَہَا،إِلَّا کَانَتْ کَفَّارَۃً لِمَا قَبْلَہَا مِنَ الذُّنُوْبِ،مَا لَمْ یَأْتِ کَبِیْرَۃً،وَذَلِکَ الدَّہْرَ کُلَّہُ)) [2]
’’ جب کسی فرض نماز کا وقت شروع ہوجائے اور مسلمان آدمی اس کیلئے اچھی طرح سے وضو کرے ، پھراس میں انتہائی خشوع وخضوع اختیار کرے اور اس میں رکوع مکمل اطمینان سے کرے تو وہ نماز اس کیلئے پہلے گناہوں کا کفارہ ہوتی ہے ، بشرطیکہ وہ کبیرہ گناہ کا ارتکاب نہ کرے۔ اور یہ فضیلت قیامت تک کیلئے ہے ۔ ‘‘
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( تَحْتَرِقُوْنَ تَحْتَرِقُوْنَ،فَإِذَا صَلَّیْتُمُ الصُّبْحَ غَسَلَتْہَا،ثُمَّ تَحْتَرِقُوْنَ تَحْتَرِقُوْنَ،فَإِذَا صَلَّیْتُمُ الظُّہْرَ غَسَلَتْہَا،ثُمَّ تَحْتَرِقُوْنَ تَحْتَرِقُوْنَ،فَإِذَا صَلَّیْتُمُ الْعَصْرَ غَسَلَتْہَا،ثُمَّ تَحْتَرِقُوْنَ تَحْتَرِقُوْنَ،فَإِذَا صَلَّیْتُمُ الْمَغْرِبَ غَسَلَتْہَا،ثُمَّ تَحْتَرِقُوْنَ تَحْتَرِقُوْنَ،فَإِذَا صَلَّیْتُمُ الْعِشَائَ غَسَلَتْہَا،ثُمَّ تَنَامُوْنَ فَلَا یُکْتَبُ عَلَیْکُمْ حَتّٰی تَسْتَیْقِظُوْا)) [3]
’’ تم ( گناہوں میں ) جل رہے ہو ، تم ( گناہوں میں ) جل رہے ہو ،پھر جب تم فجر کی نماز پڑھتے ہو تو وہ انھیں (یعنی تمہارے گناہوں کو ) دھو دیتی ہے ۔ پھر تم ( گناہوں میں ) جلتے ہو ، تم (گناہوں میں)جلتے ہو، پھر جب تم نماز ظہر ادا کرتے ہو تو وہ انھیں دھو دیتی ہے ۔ پھر تم( گناہوں میں ) جلتے ہو ، تم (گناہوں میں ) جلتے ہو، پھر جب تم نمازعصر ادا کرتے ہو تو وہ انھیں دھو دیتی ہے۔ پھر تم (گناہوں میں) جلتے ہو، تم (گناہوں میں) جلتے ہو، پھر جب تم نماز مغرب ادا کرتے ہو تو وہ انھیں دھو دیتی ہے ۔ پھر تم ( گناہوں میں ) جلتے ہو ، تم (گناہوں میں) جلتے
[1] صحیح مسلم:227
[2] صحیح مسلم:228
[3] رواہ الطبرانی وصححہ الألبانی فی صحیح الترغیب والترہیب:357