کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 300
عذاب دے گا اور اگر وہ چاہے گا تو اسے جنت میں داخل کردے گا ۔ ‘‘
ایک اور حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو دین کا ستون قرار دیا۔ اور جب ستون نہ رہے تو کوئی عمارت قائم نہیں رہ سکتی ، اسی طرح نماز نہ پڑھی جائے تو دین بھی باقی نہیں رہتا !
حضرت معاذ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( ۔۔۔ رَأْسُ الْأمْرِ الْإِسْلَامُ ،وَعَمُوْدُہُ الصَّلَاۃُ، وَذِرْوَۃُ سَنَامِہِ الْجِہَادُ)) [1]
’’ معاملے کی جڑ اسلام ہے، اس کا ستون نماز ہے اور اس کی چوٹی جہاد ہے ۔ ‘‘
یہی وجہ ہے کہ قیامت کے روز سب سے پہلے اسی نماز کا حساب لیا جائے گا ، اگر بندہ اس کے حساب میں کامیاب ہو گیا تو وہ باقی اعمال میں بھی کامیاب ہو جائے گا ۔ اور اگر اس کے حساب میں ناکام ہو گیا تو باقی اعمال میں بھی ناکام ہو جائے گا ۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( ۔۔۔ أَوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ: الصَّلَاۃُ، فَإِنْ صَلُحَتْ صَلُحَ سَائِرُ عَمَلِہٖ،وَإِنْ فَسَدَتْ فَسَدَ سَائِرُ عَمَلِہٖ)) ’’ قیامت کے روز بندے سے سب سے پہلے نماز کا حساب لیا جائے گا ، اگر نماز درست نکلی تو باقی تمام اعمال بھی درست نکلیں گے ۔ اور اگر نماز فاسد نکلی تو باقی تمام اعمال بھی فاسد نکلیں گے ۔ ‘‘
دوسری روایت میں فرمایا:(( یُنْظَرُ فِیْ صَلاَتِہٖ،فَإِنْ صَلُحَتْ فَقَدْ أَفْلَحَ،وَإِنْ فَسَدَتْ فَقَدْ خَابَ وَخَسِرَ)) [2] ’’ اس کی نماز میںدیکھا جائے گا ، اگر وہ ٹھیک ہوئی تو وہ کامیاب ہو جائے گا ۔ اور اگر وہ درست نہ ہوئی تو وہ ذلیل وخوار اور خسارے والا ہو گا ۔ ‘‘
نماز کے فضائل
1۔نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :{أُتْلُ مَا أُوْحِیَ إِلَیْکَ مِنَ الْکِتَابِ وَأَقِمِ الصَّلاَۃَ إِنَّ الصَّلاَۃَ تَنْہٰی عَنِ الْفَحْشَائِ وَالْمُنْکَرِ وَلَذِکْرُ اللّٰہِ أَکْبَرُ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ}[3]
[1] سنن الترمذی:2616، سنن ابن ماجہ:3973 وحسنہ الألبانی
[2] رواہ الطبرانی فی الأوسط،السلسلۃ الصحیحۃ:1358
[3] العنکبوت29:45