کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 299
بعد ازاں وہ آدمی جاتے ہوئے کہنے لگا:(وَاللّٰہِ َلا أَزِیْدُ عَلٰی ہٰذَا وَلَا أَنْقُصُ)’’ اللہ کی قسم ! میں اس پر نہ اضافہ کرونگا اور نہ اس میں کمی کرونگا ‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ ))’’ اگر یہ واقعتا ایسا ہی کرتا رہا تو کامیاب ہو جائے گا ۔ ‘‘[1] اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد اس سچے دین کا سب سے اہم فریضہ دن اور رات کی پانچ نمازیں ہیں ، لیکن افسوس ہے کہ آج بہت سارے لوگ ‘جو اپنی نسبت اسلام کی طرف کرتے ہیں وہ اس پہلے اور سب سے اہم فریضے سے ہی غافل ہیں ، نہ خود اس کی پروا کرتے ہیں اور نہ اپنی اولاد کو اس کا پابند بناتے ہیں ، حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس سال کے بچے کو ‘ اگر وہ نماز نہ پڑھے تو سزا دینے کا حکم دیا ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (( مُرُوْا أَوْلاَدَکُمْ بِالصَّلَاۃِ وَہُمْ أَبْنَائُ سَبْعِ سِنِیْنَ، وَاضْرِبُوْہُمْ عَلَیْہَا وَہُمْ أَبْنَائُ عَشْرِ سِنِیْنَ)) [2] ’’ تمھارے بچے جب سات سال کے ہو جائیں تو انھیں نماز پڑھنے کا حکم دو اور جب دس سال کے ہو جائیں ( اور نماز نہ پڑھیں ) تو انھیں اس پر سزا دو ۔ ‘‘ سو ہمیں خود بھی پابندِ نماز ہونا چاہئے اور اپنے بچوں کو بھی بچپن سے ہی اس کی عادت ڈالنی چاہئے تاکہ وہ بڑے ہو کر بھی اسلام کے اس سب سے اہم فریضہ پر کا ربند رہ سکیں ۔ ایک حدیث شریف میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام نمازیں پابندی کے ساتھ پڑھنے والے مسلمان کو اس بات کی بشارت دی کہ اللہ تعالیٰ کا اس سے وعدہ ہے کہ وہ اسے جنت میں ضرور داخل کرے گا ۔ جیسا کہ حضرت عبادۃ بن الصامت رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( خَمْسُ صَلَوَاتٍ کَتَبَہُنَّ اللّٰہُ عَلَی الْعِبَادِ،فَمَنْ جَائَ بِہِنَّ لَمْ یُضَیِّعْ مِنْہُنَّ شَیْئًا اِسْتِخْفَافًا بِحَقِّہِنَّ،کَانَ لَہُ عِنْدَ اللّٰہِ عَہْدًا أَنْ یُّدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ،وَمَنْ لَّمْ یَأْتِ بِہِنَّ فَلَیْسَ لَہُ عِنْدَ اللّٰہِ عَہْدٌ،إِنْ شَائَ عَذَّبَہُ،وَإِنْ شَائَ أَدْخَلَہُ الْجَنَّۃَ)) [3] ’’ پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر فرض کی ہیں ، لہٰذا جو شخص انھیں اس طرح ادا کرے گا کہ اس نے ان میں سے کسی نماز کو ہلکا سمجھتے ہوئے ضائع نہ کیا تو اس کیلئے اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ وہ اسے ضرور جنت میں داخل کرے گا ۔ اور جو شخص انھیں ادا نہیں کرے گا اس کیلئے اللہ تعالیٰ کا کوئی وعدہ نہیں ، اگر وہ چاہے گا تو اسے
[1] صحیح البخاری:46،صحیح مسلم11 [2] أحمد،سنن أبي داؤد ،صحیح الجامع للألبانی:5868 [3] سنن أبي داؤد:1420 وصححہ الألبانی