کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 26
قارئین کرام ! مذکورہ احادیث سے ثابت ہوا کہ یوم جمعہ کا سب سے اہم عمل نمازِ جمعہ ہے۔ اور اُس سے پہلے خطبۂ جمعہ بھی نہایت اہم ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر جمعہ کو نمازِ جمعہ سے قبل خطبۂ جمعہ ارشاد فرماتے تھے ۔ اور جمہور اہلِ علم کے نزدیک نمازِ جمعہ کی صحت ودرستگی کیلئے خطبۂ جمعہ شرط ہے۔ اِس اعتبار سے خطبۂ جمعہ کی اہمیت اور قدرومنزلت کا اندزہ کیا جا سکتا ہے ۔ اوائل اسلام میں خطبۂ جمعہ صرف خلفاء اور مختلف شہروں میں ان کے امراء تک ہی محدود تھا کہ وہی یا ان کے نائبین ہی خطبہ دیا کرتے تھے اور لوگوں کا یہ ہفتہ وار اجتماع مخصوص مساجد میں ہی منعقد ہوتا تھا ۔ لیکن جیسے جیسے اسلامی فتوحات کا سلسلہ وسیع ہوتا گیا ویسے ویسے اُن مساجد کی تعداد بھی بڑھتی چلی گئی جن میں خطبۂ جمعہ دیا جاتا تھا۔ اور اب تو ماشاء اللہ ایک ہی شہر کی سینکڑوں مساجد میں خطباء حضرات خطبۂ جمعہ ارشاد فرماتے ہیں اور ان میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان خطباء کے سامنے حاضر ہوتے اور ان کے خطبات کو بغور سنتے ہیں ۔کسی اور اجتماع کیلئے تو لوگوں کو خود اکٹھا کرنا پڑتا ہے جبکہ خطبۂ جمعہ اور نمازِ جمعہ کیلئے لوگ خود بخود مساجد میں تشریف لاتے ہیں ۔ اِس اعتبار سے یہ وعظ ونصیحت ، دعوت وتبلیغ اور توجیہ وارشاد کیلئے بہترین ہفتہ وار مناسبت ہے اور عامۃ الناس کے عقائد واعمال کی اصلاح ، تزکیۂ نفس ، اخلاق وکردار کی پاکیزگی اور معاشرتی ، معاشی اور سیاسی امور میں ان کی راہنمائی کا سب سے اچھا موقعہ ہے ۔ اگر خطباء حضرات اپنے خطبات کے ذریعے خالصتا کتاب وسنت پر مبنی تعلیمات ہی لوگوں تک پہنچائیں جو کہ منبر ِ خطابت پر کھڑے ہونے کا لازمی تقاضا ہے اور ان باتوں کو ترک کردیں جو کتاب وسنت کے خلاف ہوں یا ضعیف اور موضوع روایات سے مأخوذ ہوں ۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ منبر ِ خطابت کے تقدس کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے دین خالص کی ہی کی تبلیغ کریں اور اس منبر کے احترام کے پیش نظر اِدھر اُدھر کی باتوں ، قصے کہانیوں اور من گھڑت داستانوں کے بجائے وہ با مقصد گفتگو ہی کریں اور اخلاص نیت اور دعوت الی اللہ کے بھر پور جذبے کے ساتھ محض اصلاح وتربیت پر ہی اپنی اور لوگوں کی توجہ مرکوز رکھیں تو یقین مانیں کہ اُن کے اِن خطبات کے ذریعے امت میں انقلاب برپا ہو سکتا ہے اور اِس وقت مسلمان جن برے عقائد اور بد عملی میں مبتلا ہیں اس سے ان کو نکالنے کا فریضہ ( ان شاء اللہ تعالیٰ ) بخوبی سر انجام دیا جا سکتا ہے ۔ اور ایسے خطباء حضرات ما شاء اللہ موجود ہیں جو خطبۂ جمعہ کیلئے باقاعدہ تیاری کرتے ہیں ، قرآن وحدیث کی نصوص