کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 255
’’ ماہِ رجب کی فضیلت ، یااس کے روزوں کی فضیلت ، یا اس میں کسی متعین دن کے روزہ کی فضیلت ، یا اس کی کسی متعین رات کے قیام کی فضیلت کے بارے میں کوئی صحیح حدیث وارد نہیں ہے جو قابلِ حجت ہو ۔ اور مجھ سے پہلے یہی یقینی بات امام ابو اسماعیل الہروی نے بھی کہی ہے ۔ ‘‘ اِس کے بعد کہتے ہیں :(وَأَمَّا الْأحَادِیْثُ الْوَارِدَۃُ فِی فَضْلِ رَجَبٍ أَوْ فِی فَضْلِ صِیَامِہٖ أَوْ صِیَامِ شَیْئٍ مِنْہُ صَرِیْحَۃً فَہِیَ عَلٰی قِسْمَیْنِ : ضَعِیْفَۃٌ وَمَوْضُوْعَۃٌ) [1] ’’ رجب کی فضیلت یا اس کی روزوں کی فضیلت یا اس کے کسی متعین دن کے روزہ کی فضیلت کے بارے میں جتنی صریح حدیثیں وارد ہیں وہ دو قسم کی ہیں : یا وہ ضعیف ہیں یا وہ موضوع ( من گھڑت ) ہیں ۔ ‘‘ امام شوکانی نے علی بن ابراہیم العطار سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہا : (إِنَّ مَا رُوِیَ مِنْ فَضْلِ صِیَامِ رَجَبٍ فَکُلُّہُ مَوْضُوْعٌ وَضَعِیْفٌلاَ أَصْلَ لَہُ) [2] ’’رجب کے روزوں کے متعلق جو کچھ بھی روایت کیا گیا ہے وہ سب من گھڑت ، ضعیف اور بے بنیاد ہے۔‘‘ لہٰذا جب ایک حدیث بھی صحیح سند سے ثابت نہیں تو پھر جھوٹی اور من گھڑت احادیث کی بناء پر یہ اعتقاد رکھنا سراسر غلط ہے کہ رجب میں مخصوص روزوں کی کوئی فضیلت ہے ۔ ماہ ِ رجب میں روزوں کی فضیلت میں جو جھوٹی احادیث بیان کی جاتی ہیں ان میں سے ایک یہ ہے : (إِنَّ شَہْرَ رَجَبٍ شَہْرٌ عَظِیْمٌ،مَنْ صَامَ مِنْہُ یَوْمًا کَتَبَ اللّٰہُ لَہُ صَوْمَ أَلْفِ سَنَۃٍ، وَمَنْ صَامَ یَوْمَیْنِ کَتَبَ اللّٰہُ لَہُ صِیَامَ أَلْفَی سَنَۃٍ ، وَمَنْ صَامَ مِنْہُ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ کَتَبَ لَہُ ثَلاَثَۃَ آلاَفِ سَنَۃٍ ، وَمَنْ صَامَ سَبْعَۃَ أَیَّامٍ أُغْلِقَتْ عَنْہُ أَبْوَابُ جَہَنَّمَ ، وَمَنْ صَامَ مِنْہُ ثَمَانِیَۃَ أَیَّامٍ فُتِحَتْ لَہُ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ الثَّمَانِیَۃُ یَدْخُلُ مِنْ أَیِّہَا شَائَ، وَمَنْ صَامَ خَمْسَۃَ عَشَرَ یَوْمًا بُدِّلَتْ سَیِّئَاتُہُ حَسَنَاتٍ،وَنَادٰی مُنَادٍ مِنَ السَّمَائِ:قَدْ غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ،فَاسْتَأْنِفِ الْعَمَلَ،وَمَنْ زَادَ زَادَہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ) ’’بے شک رجب کا مہینہ عظمت والا مہینہ ہے ، جو شخص اس میں ایک دن کا روزہ رکھے اللہ تعالیٰ اس کیلئے ایک ہزار سال کے روزے لکھ دیتا ہے ۔ اور جو شخص دو دن کے روزے رکھے اللہ تعالیٰ اس کیلئے دو ہزار سال کے روزے لکھ دیتا ہے ۔ اور جو شخص تین دن کے روزے رکھے اللہ تعالیٰ اس کیلئے تین ہزار سال کے روزے لکھ دیتا
[1] تبیین العجب بما ورد فی فضل رجب،ص76 [2] الفوائد المجموعۃ : ص392