کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 216
انگوٹھی دیکھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس کے ہاتھ سے اتارا اور پھینک دیا۔ بعد ازاں ارشادفرمایا : (یَعْمِدُ أَحَدُکُمْ إِلٰی جَمْرَۃٍ مِنْ نَّارٍ فَیَجْعَلُہَا فِیْ یَدِہٖ) ’’ کیا تم میں سے کوئی شخص جہنم کا ایک انگارہ اٹھا کر اپنے ہاتھ میں رکھ لیتا ہے ! ‘‘ پھرجب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلے گئے تو اس آدمی سے کہا گیا : اپنی انگوٹھی اٹھا لو اور اس سے فائدہ اٹھاؤ ۔ اس نے کہا :لَا وَاللّٰہِ،لَا آخُذُہُ أَبَدًا وَقَدْ طَرَحَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! [1] اب جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے میرے ہاتھ سے اتار کر پھینک دیا ہے تو اللہ کی قسم ! میں اسے کبھی نہیں اٹھاؤں گا ۔ (۲) حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یَنْہَاکُمْ أَنْ تَحْلِفُوْا بِآبَائِکُمْ)) ’’ بے شک اللہ تعالیٰ تمہیں منع کرتا ہے کہ تم اپنے باپوں کی قسم اٹھاؤ ۔ ‘‘ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یہ حدیث بیان کرکے فرماتے ہیں : فَوَاللّٰہِ مَا حَلَفْتُ بِہَا مُنْذُ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم نَہٰی عَنْہَا ذَاکِرًا وَلَا آثِرًا[2] یعنی میں نے جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا کہ آپ نے اس سے منع کر دیا ہے ،تب سے میںنے کبھی ایسی قسم نہیں اٹھائی،نہ اپنی طرف سے اورنہ کسی کی طرف سے نقل کرتے ہوئے۔ (۳) حضرت عبد اللہ بن عامر بن ربیعۃ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ شام کی طرف روانہ ہوئے اور جب آپ ( سرغ ) مقام پر پہنچے تو آپ کو پتہ چلا کہ شام میں وبا پھیلی ہوئی ہے ۔ چنانچہ حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے ایک حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا :(( إِذَا سَمِعْتُمْ بِہٖ بِأَرْضٍ فَلَا تَقْدَمُوْا عَلَیْہِ،وَإِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِہَا فَلَا تَخْرُجُوْا فِرَارًا مِنْہُ )) ’’ جب تم وبا کے بارے میں سنو کہ وہ کسی ملک میں پھیل چکی ہے تو اس میں مت جاؤ اور جب تم کسی ملک میں موجود ہو اور وہاں وبا پھیل جائے تو راہِ فرار اختیار کرتے ہوئے وہاں سے مت نکلو ۔ ‘‘ یہ حدیث سن کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ ( سرغ ) سے ہی واپس لوٹ آئے ۔[3] اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ جب اپنی کسی رائے کے مقابلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنتے تو فورا اپنی رائے
[1] صحیح مسلم:2090 [2] صحیح البخاری:6647، صحیح مسلم:1646 [3] صحیح البخاری:5730، 6973 ، صحیح مسلم:2219