کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 215
میں بھی لعنت بھیجی گئی ہے ؟ اُم یعقوب نے کہا : میں نے پورا قرآن مجید پڑھ ڈالا ہے لیکن مجھے تو وہ بات نہیں ملی جو آپ نے کہی ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا:اگر تم نے قرآن پڑھا ہوتا تو تمہیں یہ بات ضرور مل جاتی۔ کیا تم نے یہ آیت نہیں پڑھی{وَمَاآتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا } ’’ پیغمبر تمہیں جس بات کا حکم دیں تم اس پر عمل کرو اور جس سے منع کردیں اس سے باز آجاؤ ؟‘‘ ام یعقوب نے کہا : کیوں نہیں ! انھوں نے کہا : بس اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کاموں سے منع کردیا ہے ۔ ام یعقوب نے کہا : آپ کی بیوی تو یہ کام کرتی ہے ! انھوں نے کہا : جا کر دیکھو تو ؟ چنانچہ وہ گئیں تو انھیں ایسی کوئی بات نظر نہ آئی ۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا : اگر وہ ایسا کام کرتی تو میں اس کے قریب تک نہ جاتا۔[1] حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (کُلُّ أُمَّتِیْ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ إِلَّا مَنْ أَبٰی،قَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ،وَمَنْ یَّأْبٰی؟ قَالَ:مَنْ أَطَاعَنِیْ دَخَلَ الْجَنَّۃَ،وَمَنْ عَصَانِیْ فَقَدْ أَبٰی) [2] ’’ میری امت کے تمام لوگ جنت میں داخل ہو نگے سوائے اس کے جس نے انکار کردیا ۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ انکار کون کرتا ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس نے میری اطاعت کی وہ جنت میں جائے گا اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے گویا انکار کردیا ۔‘‘ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اور اطاعت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وفرمانبرداری کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ۔ اِس ضمن میں کچھ واقعات ذکر کئے جاتے ہیں ۔ (۱) حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کے ہاتھ میں سونے کی
[1] صحیح البخاری:4886، صحیح مسلم:2125 [2] صحیح البخاری :7280