کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 213
لَہُ،اِنْکَحِیْ أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ)) ’’ رہے ابو جہم رضی اللہ عنہ تو وہ اپنے کندھے سے ڈنڈا ہی نہیں ہٹاتے ( یعنی وہ بہت سخت مزاج ہیں ۔) اور جہاں تک معاویہ رضی اللہ عنہ کی بات ہے تو وہ مفلوک الحال ہیں اور ان کے پاس مال نہیں ہے ۔ لہٰذا تم اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے شادی کر لو ۔‘‘ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے اسامہ رضی اللہ عنہ کو نا پسند کیا لیکن آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ مجھے یہی حکم دیا کہ میں اسامہ رضی اللہ عنہ سے ہی شادی کر لوں ۔ مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :(( طَاعَۃُ اللّٰہِ وَطَاعَۃُ رَسُوْلِہٖ خَیْرٌ لَّکِ )) ’’اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وفرمانبرداری تمہارے لئے بہتر ہے۔ ‘‘ چنانچہ میں نے ان سے شادی کر لی ، پھر اللہ تعالیٰ نے اس نکاح میں اتنی خیر رکھ دی کہ مجھ پر اس دور کی خواتین رشک کرتی تھیں۔[1] اس قصہ سے یہ ثابت ہوا کہ اطاعت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم باعث ِ خیر وبھلائی ہے اور یہ بھی کہ اطاعت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم در اصل اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو جو حکم دیا کہ وہ حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے شادی کر لیں اِس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کوئی آیت نازل نہیںکی تھی ۔ اس کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت تمہارے لئے بہتر ہے ۔تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اطاعت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم در اصل اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے بندوں کو جہاں اپنی اطاعت کا حکم دیا ہے وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم بھی دیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : {یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا أَطِیْعُوْا اللّٰہَ وَأَطِیْعُوْا الرَّسُوْلَ وَلاَ تُبْطِلُوْا أَعْمَالَکُمْ}[2] ’’ اے ایمان والو!اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کا کہا مانو اور اپنے اعمال کو غارت نہ کرو ۔ ‘‘ نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے : {یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اسْتَجِیْبُوْا لِلّٰہِ وَلِلرَّسُوْلِ إِذَا دَعَا کُمْ لِمَا یُحْیِیْکُمْ وَاعْلَمُوْا أَنَّ اللّٰہَ یَحُوْلُ بَیْنَ الْمَرْئِ وَقَلْبِہٖ وَأَنَّہُ إِلَیْہِ تُحْشَرُوْنَ } [3] ’’ اے ایمان والو ! اللہ اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا حکم مانو جبکہ رسول تمہیں اس چیز کی طرف بلائے جو تمہارے لئے
[1] صحیح مسلم:1480 [2] محمد47 :33 [3] الأنفال8 :24