کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 211
والے جبکہ آج کے اکثر مسلمان پانچوں نمازوں کی پابندی نہیں کرتے اور (حی علی الصلاۃ،حی علی الفلاح)کی آواز سن کر بھی مسجدوں میں حاضر نہیں ہوتے ۔اور جو لوگ نمازیں پڑھتے ہیں ان میں سے بیشتر لوگ اپنی مرضی، یا اپنے مسلک کے مطابق پڑھتے ہیں جبکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ( تم نماز اُس طرح پڑھو جیسا کہ تم مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو ۔) اور جب اپنی مرضی یا اپنے مسلک کے بتائے ہوئے طور طریقوں کے مطابق عبادت کرنی ہے تو بتائیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ کی پیروی کہاں رہ جاتی ہے !! اور اخلاق وکردار کے باب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انتہائی متواضع اور اپنے ساتھیوں میں گھل مل جانے والے اور تمام مسلمانوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے والے جبکہ آج کے کئی مسلمان غرور اور تکبر سے بھرے ہوئے اور اپنے مسلمان بھائیوں سے بد اخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عفو ودر گذر کرنے والے اور اس کا سبق دینے والے اور فحش گوئی اور گالی گلوچ سے بچنے اور اس سے روکنے والے جبکہ اس دور کے مسلمان چھوٹی چھوٹی بات پر دست وگریباں اورایک دوسرے کو برا بھلا کہتے ہوئے اور ماں بہن کی گالیاں سناتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ! اور معاملات کے باب میں پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم دھوکہ ، فراڈ ، خیانت اور رشوت وغیرہ سے منع کرنے والے جبکہ اِ س دور میں عالم یہ ہے کہ دھوکہ ، فراڈ اور خیانت جیسے برے اعمال مسلمانوں کی شناخت بن گئے ہیں۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حلال کمائی کا حکم دینے اور حرام کمائی سے منع کرنے والے جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے والے کئی مسلمان حلال وحرام میں تمیز کئے بغیرہر طریقے سے مال ودولت کو جمع کرتے ہوئے اور جمع کئے ہوئے سرمائے کو سودی بنکوں میں محفوظ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ! الغرض یہ کہ زندگی کے ہر شعبے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نمونہ چھوٹ گیا ہے اور اس کی جگہ پر در آمد شدہ نمونہ قابل ِ تقلید نمونے کی حیثیت اختیار کر گیا ۔ اور تو اور شکل وصورت اور وضع قطع میں بھی پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوۂ حسنہ اب ایک عیب بن کر رہ گیا ہے اور جو شخص آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم جیسی شکل وصورت اور وضع وقطع اختیار کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ماننے والے اور آپ سے محبت کا دعوی کرنے والے سو القاب سے نوازتے اور بھری محفل میں سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑاتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔۔۔۔إنا اللّٰه وإنا إلیہ راجعون۔ 5۔اِطاعت رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا پانچواں حق یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی نہ کی