کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 206
ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں بلکہ میں تو پیروی کرتا ہوں اس چیز کی جو میری طرف وحی کی جاتی ہے ۔ آپ ان سے پوچھئے کہ کیا نا بینا اور بینا برابر ہو سکتے ہیں ؟ پھر تم لوگ کیوں نہیں سوچتے ؟ ‘‘ 3۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تیسرا حق یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بعد سب سے زیادہ محبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کی جائے ۔ اور اس طرح کی جائے کہ اس جیسی محبت اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں کسی اور کے ساتھ نہ ہو ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (( ثَلاَثٌ مَنْ کُنَّ فِیْہِ وَجَدَ حَلَاوَۃَ الْإِیْمَانِ : أَنْ یَّکُوْنَ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِمَّا سِوَاہُمَا، وَأَنْ یُّحِبَّ الْمَرْئَ لَا یُحِبُّہُ إِلَّا لِلّٰہِ،وَأَنْ یَّکْرَہَ أَنْ یَّعُوْدَ فِیْ الْکُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنْقَذَہُ اللّٰہُ مِنْہُ ، کَمَایَکْرَہُ أَنْ یُّلْقٰی فِیْ النَّارِ [1])) ’’ تین خصلتیں ایسی ہیں کہ جو کسی شخص میں موجود ہوں تووہ ان کے ذریعے ایمان کی لذت اور اس کمے مٹھاس کو پا لیتا ہے ۔ ایک یہ کہ اسے اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے ساتھ سب سے زیادہ محبت ہو ۔ دوسری یہ کہ اسے کسی شخص سے محبت ہو تو محض اللہ کی رضا کی خاطر ہو ۔ اور تیسری یہ کہ اسے کفر کی طرف لوٹنا اسی طرح نا پسند ہو جیسا کہ جہنم میں ڈالا جانا اسے نا پسند ہے ۔ ‘‘ پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے اہل وعیال ، اپنے والدین اور دیگر تمام لوگوں سے زیادہ محبت کی جائے۔ جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتّٰی أَکُوْنَ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِنْ وَّلَدِہٖ وَوَالِدِہٖ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ[2])) ’’ تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہو سکتایہاں تک کہ وہ اپنی اولاد ، اپنے والد اور دیگرتمام لوگوں کی نسبت مجھ سے زیادہ محبت کرے ۔ ‘‘ بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنی جان سے بھی زیادہ محبت کرنا ضروری ہے ۔ جیسا کہ عبد اللہ بن ہشام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا۔اسی دوران حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا:(یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، لَأَنْتَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ إِلَّا مِنْ نَّفْسِیْ) ’’اے اللہ کے رسول!آپ مجھے (دنیاکی)ہرچیزسے زیادہ محبوب ہیں، ہاں البتہ میری جان سے زیادہ محبوب نہیں۔‘‘
[1] صحیح البخاری:16،صحیح مسلم:43 [2] صحیح البخاری:15،صحیح مسلم: 44